دارالعلوم دیوبند کی جانب سے غیر سرکاری مدارس کے سروے کے حوالے سے بلائی گئی کانفرنس کی تیاریاں مکمل، کل سینکڑوں ممتاز علماء کی موجودگی میں سروے پر سامنے آئیگا ام المدارس کا موقف۔
دیوبند: اترپردیش کی یوگی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے غیر سرکاری مدارس کے سروے اور تحقیقات کے درمیان، 18 ستمبر (اتوار) کو معروف اسلامی تعلیمی ادارے دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اتر پردیش کے مدارس کے ذمہ داران اور سرکردہ علماء کی کانفرنس بلائی گئی ہے۔ جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ جہاں مدرسہ والے حکومت کی جانب سے کرائے جارہے سروے میں تعاون کررہے ہیں وہیں وہ دارالعلوم دیوبند کے فیصلے کا بھی بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت نے گزشتہ 10 ستمبر سے غیر سرکاری مدارس کا سروے شروع کر دیا ہے۔ جس کے تحت اب تک لکھنؤ، دیوبند، سہارنپور، بریلی اور کانپور سمیت ریاست کے کئی بڑے تعلیمی اداروں (مدارس) میں سروے کیا جا چکا ہے۔ حالانکہ سروے میں جہاں مدرسہ والے انتظامیہ کو مکمل تعاون دے رہے ہیں وہیں ان کی بے چینی بھی صاف نظر آرہی تھی، یہی وجہ ہے کہ سب کی نظریں دارالعلوم دیوبند کی جانب سے بلائی جانے والی اس کانفرنس پر لگی ہوئی ہیں۔
بتا دیں کہ جمعیۃ علماء ہند نے 6 ستمبر کو دہلی میں ایک بڑی کانفرنس کر کے یوگی حکومت کے غیر سرکاری مدارس کے سروے کے طریقہ کار پر سوالیہ نشان لگایا تھا اور اسے حکومت کی جانب سے مدارس کو نشانہ بنانے والا قدم قرار دیا تھا۔ جبکہ دارالعلوم دیوبند سمیت کئی بڑے اداروں نے اس سروے کی مخالفت کی ہے۔ تاہم کل ہونے والی میٹنگ میں سروے کے حوالے سے لائین آف ایکشن تیار کیا جائے گا، جس کی وجہ سے اہل مدارس کو بھی گائیڈ لائن ملے گی۔
کل کی کانفرنس میں واضح ہو جائے گا کہ دارالعلوم دیوبند سروے کی حمایت کرتا ہے یا مخالفت کرے گا۔
دوسری جانب دارالعلوم دیوبند میں کانفرنس کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں کی گئی ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کمیٹیاں تشکیل دے کر تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ کانفرنس صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک مشہور مسجد رشید میں منعقد ہوگی۔ کانفرنس کے لیے تقریباً ڈھائی سو علمائے کرام اور مدارس کے ذمہ داران کو مدعو کیا گیا ہے، تاہم اس کانفرنس میں 400 سے 500 علمائے کرام کے جمع ہونے کا امکان ہے، ہفتہ سے ہی دارالعلوم دیوبند میں مدارس کے منتظمین کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
مانا جا رہا ہے کہ مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی کانفرنس کے بعد اتوار کو دوپہر ایک بجے کے قریب کانفرنس میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کر سکتے ہیں۔
سمیر چودھری۔
0 Comments