Latest News

شاعرہ طلعت جہاں کو فراق گورکھپوری ایوارڈ سے نوازا۔

شاعرہ طلعت جہاں کو فراق گورکھپوری ایوارڈ سے نوازا۔
سہارنپور: سمیر چودھری۔
نسائی شاعری کی ابھرتی شاعرہ محترمہ طلعت جہاں سروہا کی ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے فراق گورکھپوری کی یومِ پیدائش کے موقع پر ہندوستانی اکادمی الہ آباد میں میں فراق گورکھپوری ایوارڈ سے نوازا گیا۔ طلعت جہاں سہارنپور کے معروف علمی خاندان کی فرد ہیں اور اس وقت اردو معلمہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اردو شاعری ان کو اپنی والدہ ماجدہ سے ورثے میں ملی۔ اردو ادب میں نسل نو کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کے پہلے مجموعے کاوشِ طلعت کا اجراءسہارنپور اور ممبئی میں کیا جا چکا ہے۔
فراق گورکھپوری ایوارڈ پروگرام کی صدارت ہندوستانی اردو ادب کے مشہور ادیب اور نقاد جانب علی احمد فاطمی نے کی جب کہ نظامت کے فرائض ہندوستانی اکادمی کے بانی امتیاز احمد غازی نے ادا کیے۔ ملک اور غیر ملک سے مہمانان کی موجودگی طلعت جہاں نے اپنا کلام پیش کیا۔ جس کے لیے سامعین نے پذیرائی کی۔ فراق گورکھپوری ایوارڈ ملنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر قدسیہ انجم،صبوحی افتخارِ، دانش کمال، آصف شمسی جاوید سروھا،مشرف خطیب، جلال عمر، نلانجنا کشور، ،تبسّم نادکر ممبئی، چشمہ فاروقی و عزیزہ مرزا کے ساتھ ساتھ شہر نمایاں شعرا نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کو یہ ایوارڈ ملنا سہارنپور کے لئے ایک فخر کی بات ہے ۔ طلعت جہاں ایک ہونہار خاتون ہے، ان کی شاعری مقبول ہے، اللہ تعالیٰ انہیں اور مزید ترقیات سے نوازے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر