صارفین نے دارالعلوم چوک پر کی بجلی ٹیم کی زبردست مخالفت، لوگوں کی مخالفت کے سبب چیکنگ کو آئی محکمہ کی ٹیم بے رنگ لوٹی۔
پاور کارپوریشن کی جانب سے دیوبند میں بجلی صارفین سے بقایا جات کی وصولی کے لئے کی جانے والی چھاپہ مار کارروائی کے دوران لوگوں کی سخت مخالفت کو دیکھتے ہوئے بجلی ٹیم کو واپس لوٹنے پر مجبور ہونا پڑا ۔پاور کارپوریشن کی ٹیم پر یہ الزام ہے کہ اس نے چھاپہ ماری چیکنگ اور بقایا جات کی وصولی کے نام پر صارفین کے ساتھ بد تمیزی کی اور دوکانوں پر رکھے ہوئے سامان کو ضبط کرنے کی کوشش کی جس کے بعد لوگوں میں سخت ناراضگی پھیل گئی اور بجلی صارفین بڑی تعداد میں جمع ہوکر اپنی شکایتیں لیکر دیوبند کوتوالی پہنچ گئے اور انہوں نے پاور کارپوریشن کے افسران اور ملازمین کے خراب رویہ اور غیر قانونی طریقہ سے وصولی کئے جانے کی شکایت کرتے ہوئے کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا۔تفصیل کے مطابق بد ھ کے روز پاور کاپوریشن کے ایکس ای این سدھاکر کی قیادت میں جے ای اور دوسرے بجلی محکمہ کے کارکنان کی ایک ٹیم دارالعلوم چوک پہنچ گئی جہاں اس ٹیم نے بجلی صارفین کے بلو ں اور کنکشن کی چیکنگ کی اور بقایاجات کی وصولی شروع کردی ۔الزام ہے کہ اسی دوران چیکنگ ٹیم نے ایک مارکیٹ کے احاطہ میں رکھی ہوئی مشینوں کو ضبط کرنے کی کوشش کی جس کے بعد علاقہ کے لوگوں میںشدیدناراضگی پھیل گئی اور انہوں نے پاورکارپوریشن کے ٹیم کے اس رویہ کی سخت مخالفت کی ۔لوگوں کے مجمع جمع ہوجانے اور مخالفت میں شدت کو دیکھتے ہوئے پاورکارپوریشن کی ٹیم واپس لوٹ گئی اس علاقہ کے لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بجلی چیکنگ اور بقایا کی وصولی کے نام پر جس طرح صارفین کو پریشان کیا جارہا ہے اس طرح کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔پاورکارپوریشن کی ٹیم کے رویہ سے ناراض لوگ کوتوالی پہنچ گئے اور انہوں نے پولیس کو بتایا کہ معمولی بقایاجات کے نام پر پاورکارپوریشن کی ٹیم کنکشن کاٹ کر ناجائز طریقہ پر بجلی صارفین سے رقومات وصول کررہی ہے ۔ناراض بجلی صارفین نے کہا کہ اس سلسلہ میں صوبائی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو شکایتی مکتوب بھیج کر انصاف دئیے جانے کی فریاد کی جائے گی ۔وہیں دوسری جانب ایکس ای این سدھاکر نے بجلی صارفین کے الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہا کہ ٹیم بجلی کے بلوں کی وصولی کے لئے گئی تھی انہوں نے کہا کہ جن صارفین پر بجلی کے بل کی ادائیگی باقی ہے ان سے وصولی کی جائے گی۔
0 Comments