Latest News

دیوبند کی معروف شخصیت ڈاکٹر طاہر الاسلام کا انتقال، نامور علماءکرام اور سرکردہ شخصیات نے کیا افسوس کااظہار۔


دیوبند کی معروف شخصیت ڈاکٹر طاہر الاسلام کا انتقال، نامور علماءکرام اور سرکردہ شخصیات نے کیا افسوس کااظہار۔
دیوبند: سمیر چودھری۔
متعدد دینی مدارس کے بانی بزرگ عالم دین مولانا محمد اسلام ؒ کے صاحبزادہ اور معروف شخصیت ڈاکٹر طاھر الاسلام کا گذشتہ شب مختصر علالت کے بعد یہاں اپنی رہائش گاہ پر انتقال ہوگیا۔ ڈاکٹر طاھر الاسلام کے انتقال کی خبر سے عزیز رشتہ دار متعلقین مدارس کے ذمہ داران،اساتذہ اورشہر کے سرکردہ افراد نے ان کی رہائش گاہ پہنچ کر اظہار افسوس کرتے ہوئے غم زدہ خاندان سے اظہار تعزیت کیا ۔تعزیت مسنونہ پیش کرنے والوں میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی،دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی، نائب مہتمم مولانا شکیب قاسمی ،معروف عالم دین مولانا ندیم الواجدی، مولانا زین الدین قاسمی،جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید،ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر اختر سعید،مرکزی جامع مسجد کے متولی حافظ انور عثمانی،مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی،نائب منیجر سید آصف حسین،سابق چیئرمین انعام قریشی،سابق ایم ایل اے معاویہ علی،عید ہ گاہ وقف کمیٹی کے متولی محمد انس صدیقی،یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم اور شہر کی مذہبی ،دینی ،سیاسی،سماجی ومعزز شخصیات نے پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی ۔دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے مولانا طاھر الاسلام کے انتقال پر اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا طاھر الاسلام مرحوم کی دیوبند سے بے پناہ محبت ہونے کے ساتھ خاندان قاسمی سے روحانی رشتہ تھا،جو آخری سانسوں تک قائم رہا۔ان کے سانحہ وفات سے خاندان قاسمی کا ہر فرد رنجیدہ ہے ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے آمین۔جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے ڈاکٹر طاھر الاسلام کے انتقال کو اپنا ذاتی نقصان بتاتے ہوئے کہا کہ طاھر الاسلام مرحوم ان کے والد ڈاکٹر شمیم احمد سعیدیؒ سے خاص تعلق رکھتے تھے ۔جامعہ طبیہ دیوبند کے قیام میں ان کی ذاتی دلچسپی اور تعاون جامعہ طبیہ کی تاریخ کا ایک حصہ ہے جس کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے ڈاکٹر طاھر الاسلام کے سانحہ وفات کو اپنا ذاتی نقصان بتاتے ہوئے کہا کہ مرحوم ان کے بچپن کے ساتھی تھے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تمام متعلقین باالخصوص اہل خانہ کو اس عظیم صدمہ کا برداشت کرنے کی توفیق دے آمین۔علاوہ ازیںشیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی، مفتی وقاص ہاشمی،مولانا دلشاد قاسمی،ڈاکٹر ایس اے عزیز،حکیم آصف،نوید اقبال اعظم اورسلیم عثمانی سمیت سرکردہ افراد نے تعزیت مسنونہ پیش کی۔بعد نماز ظہر دارالعلوم کے احاطہ مولسری میں مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے نماز جنازہ ادا کرائی اور قبرستان قاسمی میں تدفین عمل میں آئی۔پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور تین بیٹے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر