Latest News

یوپی اے ٹی ایس نے سہارنپور سے دو مشتبہ کو کیا گرفتار، القاعدہ اور جماعت المجاہدین سے تعلق کا دعویٰ، ایک دیوبند علاقہ کا رہنے والا۔

لکھنؤ/دیوبند: یوپی اے ٹی ایس نے سہارنپور سے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے آس محمد نام کا نوجوان دیوبند علاقے کے گاؤں راجو پور کا رہنے والا ہے، جب کہ محمد حارث ہریدوار کے جهبریڑھ تھانہ علاقے کے ببل پور کا رہنے والا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں کا تعلق القاعدہ اور جماعت المجاہدین بنگلہ دیش سے ہے۔ دونوں کے پاس سے موبائل اور کئی سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ یوپی اے ٹی ایس نے 10 اکتوبر کو بھی آٹھ مبینہ دہشت گردی کے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے لکھنؤ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے گرفتار کیے گئے ملزمین سے پوچھ گچھ میں ان دونوں کے نام سامنے آئے تھے۔ اسی بنیاد پر یوپی اے ٹی ایس آس محمد اور محمد حارث کو سہارنپور سے پوچھ گچھ کے لیے لکھنؤ میں اے ٹی ایس ہیڈکوارٹر لے کر آئی تھی، دونوں سے پوچھ گچھ کے بعد دہشت گرد تنظیموں سے ان کے قریبی روابط کی تصدیق ہوئی ہے۔ جس کے بعد اُنہیں گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ دونوں انتہا پسند نظریات کے لوگوں کو جہاد کے نام پر تنظیم سے منسلک کرتے ہیں۔ پولیس اور دیگر ایجنسیوں سے بچنے کے لیے خصوصی موبائل ایپس کا استعمال کرتے ہیں۔ وہ تنظیم میں شامل ہونے والے نئے لوگوں کو اس ایپ پر بات چیت کرنے کی تربیت بھی دیتے ہیں۔ اس میں کوڈ لینگویج کا استعمال سکھایا جاتا ہے۔ مغربی بنگال اور آسام کے بعد ان دونوں نے یوپی، بہار، مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ میں بنیاد پرست نظریات کے لوگوں کو جوائن کیا اور زکوٰۃ ہدیہ اور امداد کے نام پر دہشت گردی کے لیے فنڈز اکٹھے کر تے تھے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر