Latest News

حاجی اقبال کے خلاف یوگی سرکار کا شکنجہ مزید سخت، رہائش گاہ اور یونیورسٹی کی قرقی کے لئے نوٹس چسپا۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
سہارنپور پولیس سابق ایم ایل سی حاجی محمد اقبال کے خلاف قرقی کی کارروائی کی تیاری کر رہی ہے،مختلف مقدمات میںمطلوب سابق ایم ایل سی حاجی محمد اقبال کی مرزاپور میں واقع رہائی گاہ اور گلوگل یوینورسٹی میں پر دفعہ 82 کا نوٹس چسپاں کر دیا گیاہے اور ساتھ ہی وارننگ جاری کی ہے کہ اگر وہ 30 دن کے اندر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو جائیداد قرق کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔
ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڈا نے بتایا کہ چار ماہ قبل ہریانہ کے یمنا نگر علاقے کے ایک گاوں کی رہائشی خاتون نے کان کنی مافیا حاجی اقبال اور اس کے بھائی محمود علی، تین بیٹوں جاوید، افضا اور علی شان کے خلاف اجتماعی زیادتی اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کے علاوہ ایک اور معاملے میں دھوکہ دہی، جان سے مارنے کی دھمکی دینے کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی۔ جس میں حاجی اقبال کے بھائی سابق ایم ایل سی محمود علی، تین بیٹے جاوید، افضال اور عالیشان جیل میں ہیں۔ حاجی اقبال مفرور ہے۔ اس پر 25 ہزار کا انعام بڑھا کر 50 ہزار کر دیا گیا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ دونوں کیس ایم پی ایم ایل اے عدالت میں چل رہے ہیں۔ دونوں مقدمات میں عدالت نے قرقی کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ جس پرآج مرزا پور پولیس نے مرزا پور میں حاجی اقبال کی رہائش گاہ اور گلوکل یونیورسٹی پہنچ کر عدالت کے سیکشن 82 کے تحت نوٹس چسپاں کر دیا۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ اگر حاجی اقبال نے 30 دن میں عدالت میں سرینڈر نہ کیا تو ان کی جائیداد قرق کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر