Latest News

بظاہر ہاتھ میں ہیں پھول اس کے٭مگر خنجر بھی زیرِ آستیں ہے۔ ادبی تنظیم ’چراغ ادب‘ کے زیراہتمام نوجوان شاعر سہیل عاطر کے اعزاز میں محفل مشاعرہ کا انعقاد۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
اردو ادبی تنظیم ’چراغ ادب‘ کے زیراہتمام گزشتہ شب یہاں عیدگاہ روڈ پرواقع محمود ہال میں آسٹریلیا کی ادبی تنظیم کی جانب سے منعقد عالمی مشاعرہ میں فاتح ٹیم ’انڈیا ریڈ‘ میں شامل تنظیم کے ابھرتے ہوئے نوجوان شاعر سہیل عاطر کے اعزاز میں ایک محفل مشاعرہ کاانعقاد کیاگیا، جس میں بیرونی و مقامی شعراءنے شرکت کرکے اپنی شاندار شاعری سے دیر شب تک محفل کو محظوظ کیا۔

مشاعرہ کا افتتاح سماجی کارکن سید حارث نے فیتہ کاٹ کر کیا جبکہ شمع روشن آئی آئی اے کے چیئرمین ضرار بیگ کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ صدارت ملی ٹائمز کے ایڈیٹر انعام رمزی نے کی اور نظامت کے فرائض انصار صدیقی کیرانوی نے انجام دیئے۔ مہمان خصوصی کے طور پر اوصاف صدیقی، مولانا شاہ عالم قاسمی اوراشفاق اللہ خاں نے شرکت کی۔ 
دیر شب تک جاری مشاعرہ کا آغاز انصر سہارنپوری اور عبداللہ راز کی نعمت پاک سے ہوا، اس دوران شعراء نے اپناشاندار کلام پیش کرکے سامعین کو دیر شب تک محظوظ کیا، مشاعرہ میں پسند کئے گئے چنندہ اشعار قارئین کی نذر ہیں۔
کسی مچھلی کو پانی سے نکال لو ٭ مری چاہت کا اندازہ لگا لو: حسن سون بھدری۔

اونچا ہے سب سے قامت و قد کے بغیر بھی٭ وہ شخص مستند ہے سند کے بغیر بھی : انعام رمزی۔

مفلسی کس کو سناو میں تیرا افسانہ ٭ غیر تو غیر ہیں اپنوں نے نہیں پہچانا : شاخ دونوی۔

اوروں کا کردار تو ہم کو یاد رہا ٭ خود اپنا کردار پرکھنا بھول گئے : انصار صدیقی کیرانوی۔

میری زبان میرے ہی دانتوں نے کاٹ دی٭اپنوں کے اس سلوک کا کس سے گلہ کروں: ڈاکٹر محمداحمد امجد سہارنپوری۔

خود غرضیوں کے دور میں الفت کرے گا کون٭ تم کو ہمارے جیسی محبت کرے گا کون : عارف اطیب۔

بچوں کی قلابازیاں بندر کا نچانا ٭ غربت پہ تماشہ سرِ بازار کرے ہے : امجد خان امجد پور قاضوی۔

بظاہر ہاتھ میں ہیں پھول اس کے ٭ مگر خنجر بھی زیرِ آستیں ہے : عبداللہ راز۔

ہے ہنر آباد ہونے کا مجھے ٭ آپ بس برباد کرتے جائیے : پرمویر کوشک۔

ٹوٹی تلوار سے جو جنگ جیت جاتے ہیں٭ بزدلی آج انہیں راس بہت آتی ہے : ڈاکٹر ساگر پور قاضوی۔

ہوائیں دھمکیاں دینے لگی ہیں ٭ ضروری ہے سرِ دیوار رہنا : شمس دیوبندی۔

علاوہ ازیں سہیل عاطر، ارشد ضیاءمظفرنگری، بدرالدین ضیا نہٹوری، مرزا الفاظ احمد اور کامران عادل کھتولوی وغیرہ سمیت دیگر شعراءنے اپنا شاندار کلام پیش کیا۔مشاعرہ کے اختتام پر ’چراغ ادب ‘ کے صدر و معروف استاذ شاعر شمس دیوبندی نے سبھی مہمانوں اور سامعین کا شکریہ اداکیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر