Latest News

فکری حملوں کے دفاع کے لئے میدان عمل میں آنا وقت کا اہم تقاضہ: مولانا سفیان قاسمی، دارالعلوم وقف دیوبند میں منعقد انعامی جلسہ میں شیخ طریقت مولانا قمرالزماں الٰہ آبادی کی طلبہ اصلاح نفس کی تلقین۔

دیوبند:سمیر چودھری۔
  ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم وقف دیوبندمیں سالانہ جلسہ انعامیہ کاانعقاد کیا گیا، جس میں شیخ طریقت مولانا قمرالزماں الٰہ آبادی بطور خاص تشریف لائے۔ اس موقع پر انہوں نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے ہوئے اصلاح نفس کی تلقین کی اور تعلیم وتعلم کے ساتھ تزکیہ کی جانب خصوصی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے مقاصد میں تزکیہ نفس کا ذکرقرآن کریم میں مذکور ہے جس کی بناءپر بہت سے فقہاءنے تزکیہ نفس کوفرض قرار دیا ہے ، حضرات صحابہ کرام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجالس میں حاضر ہوکر اپنی اصلاح کراتے تھے  اور نورایمان سے اپنے قلوب کو منور کرتے تھے، بعد میں صوفیاءکی مستقل جماعتیں پیداہوئیں جنہوں نے تزکیہ کاکام کیا ، اسی لئے ہمارے اکابر کی سوانح کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا کہ انہوں نے کسی نہ کسی بزرگ شخصیت کا دامن تھام کر اپنی اصلاح کرائی۔ اس موقع پر انہوں نے دورئہ حدیث کے طلبہ کے اصرار پر اپنی سند حدیث سے بھی نوازا۔ 
دارالعلوم وقف دیوبند کے روح رواں و مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور فکری تصادم کا دور ہے، جس کے نتیجے میں آج انسانی افکار و نظریات پر حملے ہورہے ہیں اور پورا عالم آج اس حملہ کی زد میں ہے، ایسے وقت میں اپنے افکار و نظرےات کی اصلاح کرتے ہوئے امت کی اصلاح کے لئے متفکر رہنا اوران فکری حملوں کے دفاع کے لئے میدان عمل میں آنا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ موجودہ احوال میں آپ کو اسلام کی پاکیزہ روایات کی بقاءکے لئے آگے آنا ہوگا اور اسلام کی صحیح تعلیمات کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔ 

انہوں نے کہا کہ جس وقت ملک پر سامراجی حکومت قابض ہوئی اس وقت اس ملک میں اسلامی اقدار و روایات کے تحفظ کے لئے مضبوط لائحہ عمل کی تیاری سب سے بڑا کاز تھا۔ چنانچہ بانی دارالعلوم حضرت نانوتویؒ نے ایسے افراد کی تیاری کو مقدم کیا جو مکمل اسلامی تہذیب و ثقافت کے علمبردار ہوں، جو اسلامی علوم کی روشنی میں اپنے اسلام کی بقاءو تحفظ کا فریضہ انجام دیں۔ چنانچہ اسی کے پیش نظر دارالعلوم دیوبند کی بنیاد رکھی گئی جس کی ڈیڑھ سو سالہ حسین تاریخ آپ کے سامنے ہے، جس نے ہر فن اور ہر میدان کے لئے رجال کار تیار کئے۔انہوں نے اکابر ین کا امتیازی وصف فکری اعتدال ہے اور یہی اعتدال علماء دیوبند کا طرہ امتیاز ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اکابر کے علوم و معارف اور ان کے نکات آفریں مضامین کا مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے اندر اعتدالِ فکر پیدا کریں۔
دارالعلوم وقف دیوبند کے صدرالمدرسین وناظم تعلیمات مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے شعبہ تعلیمات کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیشہ اپنے علمی وقار کو پیش نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ علم دین ایک جہد مسلسل جذبہ اصلاح اور ملی و قومی دردمندی سے عبارت ہے۔ انہوں نے دفتر تعلیمات کی سالانہ کارکردگی پر مشتمل تفصیلی رپورٹ پیش کی، جس میں انہوں نے سالانہ تعلیمی ترقیات اور انضباط کے لئے کی گئی ناگزیر کارکردگیوں کا ذکر کرتے ہوئے چند نئے وناگزیر شعبہ جات کے آغاز کا اعلان بھی کیا اور ساتھ ہی ادارہ کے معاونین ومخلصین کا ان کے گراں قدر تعاون پر شکریہ بھی ادا کیا۔ 
اس موقع پر تمام طلبہ کو انعامات تقسیم کئے گئے جبکہ تمام درجات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو خصوصی، امتیازی ونقد انعامات سے نوازاگیا، ساتھ ایک نشست میں مکمل قرآن کریم سنانے والے تین طلبہ اور تمام ماہانہ امتحان میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم کے مابین خصوصی وتشجیعی انعامات تقسیم کئے گئے ۔اجلاس کا آغاز مولانا قاری محمد واصف کی تلاوت سے ہوا، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا مفتی محمد احسان قاسمی نے انجام دئیے۔ اس موقع پر ملک کے مختلف حصوں سے تشریف لائے مہمانان کرام کے علاوہ اساتذئہ دارالعلوم وقف دیوبندبطور خاص موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر