Latest News

ریلوے وزیر کے دیوبند اسٹیشن کو ورلڈ کلاس سہولیات سے مزین کرنے کے اعلان کے مطابق نہیں ہورہا ہے کام، دیوبند-روڑکی ریلوے لائن پر جنگی پیمانے پر کام جاری۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
گزشتہ دنوں ریلوے بجٹ میں دیوبند روڑکی ریلوے لائن کے لئے سرکار نے دو کروڑ روپے منظور کئے ہیں، حالانکہ ایک ہزار 54.34کروڑ روپے کی لاگت سے بن رہی نئی ریلوے لائن کے شروع ہوتے ہی دیوبند اسٹیشن کو جنکشن کا درجہ مل جائے گا، گزشتہ ایک سال سے زائد وقت سے دیوبند روڑکی ریلوے لائن پر جنگی پیمانے پر کام ہورہا ہے جہاں اسٹیشن کا تعمیری کام اپنے آخری مرحلے پر پہنچ گیا ہے وہیں دیوبند روڑکی ریلوے لائن شروع ہونے پر ایک نیا پلیٹ فارم بھی دیوبند اسٹیشن پر تعمیر کیا جارہا ہے، حالانکہ نئی ریلوے لائن تیار ہونے اور دیوبند سمیت گاﺅں بنہیڑہ کے نزدیک بنایا جارہا نئے ریلوے اسٹیشن کا کام تیزی کے ساتھ چل رہا ہے، لیکن گزشتہ دنوں مرکزی وزیر ریل کی جانب سے ورلڈ کلاس سہولیات سے مزین اسٹیشن کی تعمیرکے اعلان کے مطابق کام نہیں ہورہا ہے۔ 
جب کہ دیوبند ریلوے اسٹیشن پر فی الوقت ہر روز سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کے لئے ایک ہی ونڈو سے ٹکٹ مل رہا ہے جس کی وجہ سے بھی مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دیوبند روڑکی ریلوے لائن تقریباً 27.45 کلو میٹر تعمیر کی جانے والی ریلوے لائن 2021 تک مکمل ہونی تھی لیکن کورونا کی وجہ سے پروجیکٹ میں دیری ہوئی اور اب 2024 تک اس کا ہدف بناکر کام کیا جارہا ہے۔ محکمہ ریلوے نے دیوبند علاقہ کے 14گاﺅں کی تقریباً 17کلو میٹر اور ہری دوار ضلع کے 11گاﺅں کی 51ہیکٹیئر زمین کو ایکوائیر کیا تھا، تقریباً ساڑھے دس کلو میٹر لمبی ریلوے لائن پر ابھی ریلوے لائن کا بیس بنانے کا کام چل رہا ہے۔ ریلوے لائن بنانے کے لئے 919 کسانوں سے 86.26 ہیکٹیئر زمین کا معاوضہ دیئے جانے کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ اُدھر دیوبند روڑکی ریلوے لائن مکمل ہونے سے دہلی روڑکی تک 33کلو میٹر کا سفر کم ہوجائے گا، حالانکہ ابھی تک دیوبند سے ٹپری ہوکر ہی روڑکی ہوتے ہوئے ٹرین جارہی ہے۔ نئی ریلوے لائن شروع ہوتے ہی ٹرینیں دیوبند سے ہی سیدھے روڑکی کے لئے جائیں گی جس سے کرایہ اور وقت کی کافی بچت ہوگی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر