Latest News

جامعہ رحمت گھگرولی میں ’رحمت کانفرنس‘ کے تحت اصلاح معاشرہ و جلسہ دستاربندی کا انعقاد، نامور علماء کرام کی شرکت، مولانا عبداللہ مغیثی نے حفاظ کو دستار فضیلت اور کئی شخصیات کو خلافت سے سرفراز کیا۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
علاقہ کی معروف دینی درسگاہ جامعہ رحمت گھگرولی سہارنپور میں 13ویں رحمت کانفرنس کے زیر اہتمام جلسہ اصلاح معاشرہ و دستاربندی حفاظ کرام کا انعقاد کیاگیا، جس کا آغاز مولانا قاری طیب جمال کی تلاوت قرآن پاک اور قاری محمد قیصر رحمتی کی نعت پاک سے ہوا۔

اس موقع پرنامور عالم دین اور آل انڈیا ملی کونسل کے قومی صدر مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی نے اپنے صدارتی خطاب میں مدارس اسلامیہ کی تاریخ اور ان کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ ملکی حالات سے بالکل بھی ڈرنے کی ضرورت نھیں ہے بلکہ قرآن تعلیمات کو پوری انسانیت تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ 
دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مفتی راشد اعظمی نے اپنے خطاب میں قرآن کریم کی عظمت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم کا حفظ کرنا ایک بڑی دولت ہے، یہ والدین اور بچوں کے لئے ایسا سرمایہ ہے جو روز قیامت کام آئیگا، اسلئے ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو حفظ قرآن کی ترغیب دیں۔مولانا شوکت علی بستوی جنرل سکریٹری رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند نے گناہوں سے توبہ کرنے اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کی تلقین کی۔
دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ مولانا محمد عاقل مہتمم جامعہ بدر العلوم گڑھی دولت نے اصلاح معاشرہ کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ حرام چیزوں سے دور رہے اور حلال چیزوں کو اختیار کریں،انہوں نے سماج میں پھیلی برائیوںکو ختم کرنے اور سنت کے مطابق زندگی گزارنے کی نصیحت کی۔علاوہ ازیںمفتی محمد عمران قاسمی مہتمم احمد العلوم خانپور،دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان، مولانا محمد عمر مجاہد پوری، مولانا محمد جمشید ،مفتی نصیر الدین،مولانا انعام اللہ قاسمی، مولانا محمد عمر، مولانا عبد الرشید مرزاپور ،مولانا عرفان سنہٹی، مفتی صابر نقشبندی، مولانا عبدالحلیم مظاہری، شعبہ انگریزی دارالعلوم دیوبند کے نگراں مولانا توقیر قاسمی، مولانا عبدالخالق مغیثی، عمر علی خان ایم ایل اے، چودھری مظفر وغیرہ نے خطاب کیا۔

آخر میں جامعہ ہذا سے فارغ 20 حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی اور انہیں سند سے نوازا گیا اور کئی جوڑوں کا نکاح بھی آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی تحریک آسان و مسنون نکاح مہم کے تحت عمل میں آیا۔ بعد ازاں مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی نے مفتی شریف خان، مولانا عامر ٹڈولی، مولانا طیب عماد پور، مولانا سید عبدالعلی حسنی ندوی، مولانا مشرف رشیدی نوازپور، قاری محمد مستقیم کریمی، مولانا الطاف رشیدی گھاٹمپور، مفتی منسوب الرحمن قاسمی کو خلافت جیسی عظیم نسبت سے سرفراز کیا۔ 
پروگرام کا اختتام مولانا عبداللہ مغیثی کی پر سوز دعا پر ہوا۔ نظامت کے فرائض پروگرام کنوینر مولانا ڈاکٹر عبد المالک مغیثی مہتمم جامعہ رحمت نے انجام دیئے اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ سرپرستان کی حیثیت سے مولانا محمد طاہر،صوفی معین الدین،شاہ عتیق احمد،مولانا ریاض الحسن ندوی شریک رہے۔ اجلاس میں کثیر تعداد میں نامور علماءکرام کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، نیز اطراف اور قریبی اضلاع کے علمائ، ائمہ اور خواص بھی شریک ہوئے اور جامعہ رحمت کے پلیٹ فارم سے معاشروں میں پھیلی طرح طرح کی خرابیوں کے ازالے کے لئے عہد کیا۔
پروگرام میں خاص طور سے مولانا عارف رشیدی، مولانا نواب مفتاحی، مولانا اسجد مفتاحی، مولانا واصف رشیدی، صوفی ساجد، مولانا خلیل، محمد اوصاف گڈو، حاجی عرفان الحق، مولانا سالم مظاہری، ڈاکٹر اسماعیل، قاری مقصود الحسینی، مولانا الیاس مفتاحی، مولانا فتح محمد ندوی، مولانامظاہر، مولانا شاہ نواز، مولانا اسجد گڑھی، مولانا محمد فاروق، قاری شوقین، مولانا محمد اطہر، حافظ ظریف، مولانا عبدالرحمن سندرپور، شالو چیئرمین بہٹ، مولانا عباس دودھ گڑھ، قاری ذیشان قادری، مولانا دلشاد، حافظ یامین ٹمکور، ڈاکٹر واصل، ڈاکٹر شریف، مولانا وسیم، مفتی واصل، مولانا مبشر حسین سکروڑہ، قاری مظفر، مولانا عطاءالرحمن، حافظ نواب، قاری عالم گیر، مولانا شمشیر الحسنی قاسمی، مولانا مسرور دیوبند، مولانا فیروز، مولانا اسرار الحسینی، حافظ مشتاق، ریاض الدین، قاری اعظم، قاری جنید، مولانا فرقان، قاری عبد الروف، مولانا عبدالماجد مغیثی، مرسلین مرشد چینچی، قاری ارشد گھاٹمپور، قربان نوازپور، چودھری ہاشم، مولانا سلمان ندوی، اشرف ریاض کے علاوہ خدام و کارکنان و جملہ اساتذہ و طلبہ موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر