Latest News

رمضان المبارک میں جام کی صورتحال کو ختم کرایا جائے، دیوبند میں افسران اور سردہ افراد کی میٹنگ میں متعدد اہم مسائل پر تبادلہ خیال۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
رمضان المبارک کے آغاز کے موقع پر پولیس انتظامیہ اور افسران کی جانب سے عوامی نمائندوں و سماجی کارکنان کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی گئی اور مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ آج خانقاہ پولیس چوکی میںایس پی دیہات ساگر جین کی صدارت میں منعقد میٹنگ میں سی او رام کرن سنگھ اور کوتوالی انچارج ایچ این سنگھ نے شرکت کی۔اس موقع پر ایس پی دیہات ساگر جین نے میٹنگ میں سبھی کو رمضان المبارک کی مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ رمضان کے دوران بازاروں میں اور سڑکوں پر زیادہ بھیڑ اور آمدو رفت کے سبب جو مسائل پیدا ہوتے ہیں ان کو باہمی مشورہ سے حل کیاجائے گا،تہواروں کے موقع پر ماحول پر امن بنائے رکھیں اور شرپسندوں پر گہری نظر رکھیں،ماحول خراب کرنے والوں کی نشاندہی کرکے فوراً پولیس کو اطلاع دیں ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی،انہوںنے کہاکہ پولیس اورا نتظامیہ ہمیشہ عوام کی خدمت کو لئے پیش ہے، جس میں آپ سب کا تعاون درکار ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے ضلع جنرل سکریٹری سیدذہین احمد نے پولیس افسران کو بتایا کہ دارالعلوم چوک پر رمضان میں مسلسل جام کی کیفیت رہتی ہے، جس کی وجہ سے آمدو رفت میں کافی پریشانی ہوتی ہے، انہوں نے کہاکہ ای رکشاؤں کے سبب دارالعلوم چوک کے ساتھ ساتھ پورے بازار میں جام کی صورتحال بنی رہتی ہے، جس کا مستقل حل نکلنا چاہئے۔سہکار سمیتی کے نومنتخب چیئر مین چودھری اومپال سنگھ نے بازاروں میں بلاوجہ بائکوں سے گھومنے والے نوجوانوں پر سختی کرنے کی مانگ کی اور بتایاکہ بازاروں میں خواتین خریداری کے لئے آتی ہیں لیکن آوارہ قسم کے نوجوان خواتین کو پریشان کرتے ہیں ،اسلئے مینابازار میں خاص طور پر اس سلسلہ میں کارروائی کی جائے اور آوارہ نوجوان پر قدغن لگایاجائے۔ اس موقع پر ایس پی دیہات ساگر جین نے افسران کو ہدایت کی وہ بھیڑ بھاڑ والے مقامات خاص طور پر دارالعلوم چوک، مینابازار میں پولیس اہلکار تعینات کریں تاکہ عوام کو آمدو رفت میں سہولت ہوسکے۔ اس موقع پرعیدگاہ کمیٹی کے سکریٹری محمد انس صدیقی، تاجر لیڈر منوج سنگھل،امت تائل ، سید حارث،انصار مسعودی اور فہیم صدیقی وغیرہ نے بھی افسران کو شہر کے مسائل سے واقف کرایا۔ اس موقع پر پولس اورا نتظامی افسران کے علاوہ شہر کے سرکردہ لوگ موجودرہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر