Latest News

دیوبند میں ہلکی بارش کے درمیان رمضان کا پہلا جمعہ، فرزندان توحید کو علماء نے کی رمضان قدر اور عبادات کرنے کی تلقین۔

 
دیوبند: سمیر چودھری۔
 رمضان المبارک کا پہلا روزہ اور پہلا جمعہ کا موسم نہایت خوش گوار رہا، ہلکی بوندا باندی کے درمیان روزہ داروں نے ٹھنڈے موسم میں دیوبند کی مسجد رشید ،مرکزی جامعہ مسجد ،مسجد چھتہ، دارالعلوم کی مسجد قدیم سمیت دیگر مساجد میں پہنچ کر نہایت خشوع و خضوع کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی۔ نماز کے بعد پورے ملک اور امن عالم کے لئے دعائیں کی گئیں۔
دیوبند کی مشہور ومعروف مسجد رشید میں مولانا مفتی محمد عفان منصور پوری نے نماز جمعہ ادا کرائی جبکہ شہر کی مرکزی جامعہ مسجد میں دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ وخطیب مولانا مفتی عارف قاسمی نے نماز جمعہ ادا کرائی۔مسجد رشید میں جمعہ کی نماز کے بعد دارالعلوم کے استاذحدیث مولانا سلمان بجنوری نقشبندی نے روزہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک نہایت خاص اور اللہ کی طرف سے عنایت کردہ انعام کا مہینہ ہے کیونکہ اس مہینہ ہر طرف رحمتیں برستی ہیں اسلئے ہمیں ان رحمتوں اور برکات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہئے ۔مولانا سلمان نے کہا کہ قرآن نے ہمیں جو راہ ہدایت دی ہے اسی پر چلنے میں دونوں جہان کی کامیابی ہے ۔دیوبند کی مرکزی جامعہ مسجد میں مولانا مفتی عارف قاسمی نے وعظ ونصیحت کے دوران کہا کہ اللہ تعالیٰ کی ہم سب پر یہ اتنی بڑی عنایت ہے کہ اس نے ہمیں ایک مرتبہ پھر رمضان المبارک میں روزہ رکھنے اور خصوصی عبادات میں مشغول رہنے کا موقع عنایت فرمایا ۔انہوں نے کہا کہ روزے رکھ کر ہر برائی سے دور رہنا اور اللہ تعالیٰ کی عبادت میں وقت گذارنا ہی روزہ اور تقویٰ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس مقدس مہینہ میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے لئے برکتوں اور رحمتوں کے دروازہ کھول دیتا ہے ۔مولانا مفتی عارف قاسمی نے فطرہ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم رمضان المبارک کے شروع کے ایام میں ہی فطرہ کی ادائیگی مستحق لوگوں کے درمیان کردیں تاکہ غریب اور بے سہارا افراد بھی ہمارے ساتھ بہتر طریقہ سے عید منا سکیں ۔انہوں نے کہا کہ اس ماہ کی دعائیں اللہ تعالیٰ ضرور قبول فرماتا ہے اسلئے اس مہینہ کے تمام اجر وثواب اور رب کی عنایتوں اور لطف وکرم سے بہرہ ور ہونیکی کوشش کرنی چاہئے۔اس کے علاوہ دیوبند کی دیگر مساجد میں بھی روزہ دار نمازیوں کی زبردست بھیڑ رہی ۔سحر وافطار کے سامان خریدنے والوں کی بڑی بھیڑ دیکھنے کو ملی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر