Latest News

سہارنپور کی عائشہ کا جھارکھنڈ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے عہدے پر تقرر، ۴۳ سال کی عمر حاصل کی کامیابی۔

سہارنپو ر: سمیر چودھری۔ 
سہارنپور کی عائشہ کا صوبہ جھارکھنڈ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے عہدے پر سلیکشن ہوا ، ان کی ساتویں رینک آئی ہے ، 22پوسٹ میں سے 13امتحان دینے والوں کو کامیابی ملی ہے۔ یعنی 7پوسٹ کے لئے کنڈیڈیٹ نہیں مل پائے۔ عائشہ 26 اپریل کو جوائن کرے گی۔ رزلٹ آنے کے بعد ان کے گھر مبارک باد دینے والوں کا تانتا لگ گیا ہے ، عائشہ نے جھارکھنڈ میں پہلی ہی مرتبہ میں کامیابی حاصل کی ہے، حالانکہ وہ یوپی میں دو مرتبہ امتحان دے چکی ہے۔ عائشہ کی اس کامیابی کے پیچھے ان کی خاموش کوشش ہے۔ عائشہ نے اس عمر میں اے ڈی جے کا امتحان پاس کیا ، جب لوگ امید چھوڑ دیتے ہیں۔ ان کی عمر 43سال ہے ، دو بچے ہیں، اپنے بچوں اور خود کی ذمہ داری کے لئے کلکٹریٹ میں پریکٹس کرتی ہیں۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عائشہ کا اپنے شوہر سے علیحدگی ہونے کے بعد ان کو اس مقام پر پہنچنے کے لئے محنت کرنی پڑی ہے۔ وہ گزشتہ 7سال سے اپنے مائیکہ میں ہے، عائشہ یہی بات خود بھی کہتی ہیں کہ میرا سلیکشن ان لوگوں کے لئے جواب ہے جو خواتین کو پیروں کی جوتی سمجھتے ہیں ۔ عائشہ کہتی ہیں کہ سات سال پہلے جب شوہر نے چھوڑدیا اور دوسری شادی کرلی تو خود کو ثابت کرنے کے لئے میرے اندر جنون پیدا ہوگیا ، اس جنون نے مجھے کامیابی کی منزل تک پہنچایا ۔ عائشہ نے بات چیت کی ، انہوں نے کہا کہ میں اپنے ماضی کے بارے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتی لیکن اتنا ضرورکہتی ہوں کہ خواتین کا اپنے پیروں پر کھڑا ہونا بہت ضروری ہے۔ میں اور میرے اہل خانہ کا کوئی بھی شخص میرے شوہر کا نام نہیں لینا چاہتا ہے اور نہ ہی میں بتانا چاہتی ہوں کیوں کہ جتنے دکھ مجھے اس نے دیئے وہ بتاکر میں اپنے آپ کو پریشانی میں مبتلا نہیں کرنا چاہتی ہوں ۔ اپنا اور اپنے بچوں کا گزر کرسکتی ہوں ، میں آج اس مقام پر پہنچ گئی ہوں ، ہاں ایک میسج ضرور دینا چاہتی ہوں کہ یہ وقت اپنے آپ کو مضبوط کرنے کا ہے۔ خواتین کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہئے ، عائشہ خان سہارنپو ر کے عربی مدرسہ کے پاس اپنے مائیکہ میں رہتی ہیں ۔ سات سال پہلے ان کا اپنے شوہر سے تنازعہ ہوگیا تھا جس وجہ سے وہ اپنے دو بچے ماہین اور عالیہ کو لے کر اپنے مائیکہ آگئی تھی۔ پریکٹس تو پہلے سے ہی کلکٹریٹ میں کورٹ میں کرتی تھیں ، ایسے میں بچوں کی پرورش کو لے کر کوئی پریشانی نہیں ہوئی، ان کا بیٹا ماہین بارہویں کلاس اور بیٹی 8ویں کلاس میں زیر تعلیم ہیں۔ عائشہ بتاتی ہیں کہ شوہر سے الگ ہونے کے بعد وہ ٹوٹ گئی تھیں ، لیکن بچوں کا چہرہ دیکھ کر انہوں نے خود کو مضبوط کیا۔ ماں زینت خان بڑے بھائی محمد انور خان اور سب سے چھوٹے بھائی عبدالقادر خان نے حوصلہ دیا ، بڑے بھائی گڑگائوں میں سینئر منیجر کے عہدے پر اور چھوٹا بھائی دیوبند کے لیکھ پال کے عہدے پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سبھی کی مدد سے مجھے آج کامیابی ملی ہے ۔ سہارنپور کے ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن اور ایڈوکیٹ سلیم خان نے عائشہ کے گھر پہنچ کر انہیں مبارک باد دی۔ سلیم خاں نے بتایا کہ ایل ایل بی میں عائشہ گولڈ میڈل حاصل کرچکی ہیں ، انہوں نے 1993میں 69فیصد نمبرات حاصل کرکے ہائی اسکول کا امتحان پاس کیا اور 1995میں 61فیصد بی ایس سی کے امتحان میں 73فیصد ، ایل ایل بی امتحان میں 69فیصد سے کامیابی حاصل کی اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ عائشہ نے ایل ایل ایم کے امتحان میں 75فیصد نمبرات حاصل کئے ۔ اب جھار کھنڈ میں یہ امتحان پاس کرکے ساتویں رینک حاصل کی ۔ حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ عائشہ نے پڑھائی کے ذریعہ اپنے حوصلہ اور ہمت کو پروان چڑھاکر جو کامیابی حاصل کی ہے وہ ہم سب کے لئے ایک مثال ہے۔ انہو ںنے کہا کہ بنا پڑھا لکھا شخص دوسروں کے یہاں کام ہی کرسکتا ہے، اپنا مقام حاصل کرنے کے لئے تعلیم نہایت ضروری ہے۔ انہو ںنے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم ضرور دلائیں ۔ انہوں نے کہا کہ عائشہ نے جو مقام حاصل کیا ہے اس سے مسلم طبقے کے لوگوں کی آنکھیں ضرور کھلیں گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر