مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفرنگر کے باغوں والی مدرسہ میں زیر تعلیم اپنے بیٹے سے ملنے کے بعد واپس آ رہے ایک ادھیڑ عمر شخص پر کار میں سوار لوگوں نے حملہ کر دیا۔ اسے لاٹھیوں سے اتنا مارا گیا کہ اس کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا۔ مآب لینچگ کے اس واقعہ سے آس پاس کے علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔ نئی منڈی کوتوالی پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ زخمی کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
تھانہ نئی منڈی کے تحت باغوں والی میں نامعلوم شرپسندوں نے دیوبند کے مطلوب پر حملہ کر دیا۔ پولیس نے زخمی کو ہیلتھ ٹریننگ کے لیے ضلع اسپتال بھیج دیا ہے عینی شاہد علی نے بتایا کہ دیر شام چار نوجوان مطلوب کو زدکوب کررہے تھے پوچھا کیوں مار رہے ہو تو اسے بھی گالیاں دیں۔ انہوں نے بتایا کہ پٹائی کے دوران کار میں بیٹھا ایک نوجوان اس پورے واقعہ کی ویڈیو بھی بنا رہا تھا۔ زدو کوب کرنے کے بعد نوجوان کار میں بیٹھ کر فرار ہونے لگے۔ موٹر سائیکل پر انکا پیچھا کیا، لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ان کی گاڑی پر بھی نمبر پلیٹ نہیں تھی۔
علی نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہجومی تشدد کی اس واردات کو لوگ آنے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ جذبات بھڑکانے کی سازش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔اس واقعہ کے متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔
0 Comments