دیوبند: سمیر چودھری۔
لنک نہر سے خاتون کی خستہ حال لاش ملنے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ پولیس نے گاو ¿ں والوں کی مدد سے لاش کو نہر سے باہر نکال کر پی ایم کے لئے بھیج دیا۔ خاتون کو قتل کرنے کے بعد لاش نہر میں پھینکے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تاہم متوفی کی شناخت نہیں ہو سکی۔جمعہ کی صبح تحصیل علاقہ کے گاو ¿ں کرڑی کے کچھ لوگوں نے دیوبند-روڑکی لنک نہر میں خاتون کی لاش خستہ حالت پڑی دیکھ کر پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ جس پر سی او رام کرن سنگھ اور کوتوالی انچارج انسپکٹر ہردے نارائن سنگھ فوراً موقع پر پہنچ گئے۔ نہر میں خاتون کی لاش ملنے کی اطلاع ملتے ہی ایس پی دیہات ساگر جین بھی وہاں پہنچ گئے۔ پولیس نے گاو ¿ں والوں کی مدد سے لاش کو نہر باہر نکال کر شناخت کرنے کی کوشش کی،لیکن اس کی پہچان نہیں ہوسکی۔ کوتوال ایچ این سنگھ نے بتایا کہ متوفی خاتون کی عمر تقریباً 27-28 سال ہوگی۔ اس نے مہرون رنگ کا شلوار سوٹ پہن رکھا ہے۔ جسم کا کافی حصہ گَل چکاہے۔ متوفی کے چہرے اور گردن پر زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں۔ جس سے لگتا ہے کہ ممکنہ طور پر کسی نے خاتون کو قتل کر کے لاش نہر میں پھینک دی ہو گی۔ تاحال لاش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، اس لیے پنچنامہ بھرنے کے بعد اسے پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا گیا ہے۔ جسے 72 گھنٹے تک وہاں رکھا جائے گا۔اس سلسلہ میں ایس پی دیہات ساگر جین نے کہاکہ لاش اتراکھنڈ کی طرف سے نہر میں بہہ کر آئی ہے۔ اسی لیے اتراکھنڈ کے ہریدوار، روڑکی، منگلور اور جھبریڑہ تھانوں کو اطلاع دینے کے بعد 28 سے 35 سال کی عمر کی لاپتہ خواتین کے بارے میں معلومات مانگی گئی ہیں۔ تاکہ متوفی کی شناخت ہو سکے۔ مقامی پولیس بھی اپنی سطح سے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
0 Comments