ہندو تنظیموںکے لیڈران کے ذریعہ ہاتھ میں کلاوا باندھنے والے اور ہندو نام بدلنے والے مسلم نوجوانوںکے خلاف دارالعلوم دیوبند آکر فتوے لینے کے اعلان کے سبب آج یہاںپولیس کافی مستعد رہی حالانکہ دیوبند آنے والے ہندوتنظیموں کے لیڈران کو مظفرنگر میں ہی ان کے گھروں میں پولیس نے نظر بند کردیااور انہیںدیوبند کا رخ نہیں کرنے دیا،تاہم اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی انتظامیہ کاکہناہے کہ دارالعلوم دیوبند کے دروازے ہمیشہ سبھی کے لئے کھلے ہیں یہاں کوئی بھی آسکتاہے ،دارالعلوم دیوبند پوری دنیا کو امن و سلامتی، بھائی چارے اور حب الوطنی کا پیغام دیتاہے۔واضح رہے کہ دو روز قبل ہندو تنظیم کرانتی سینا اور شیو سینا نے مظفرنگر میں ایک میٹنگ کے دوران مشترکہ طورپر اعلان کیا تھا کہ دارالعلوم دیوبند ان مسلم نوجوانوں کے خلاف فتویٰ جاری کرے جو اپنا ہندو نام تبدیل کرتے ہیں اور ہاتھ پر کلاوا باندھ کر گھومتے ،اسلئے اس سلسلہ میں آئندہ 10؍ جون کو دارالعلوم دیوبند میں دونوں تنظیموں کا ایک وفد پہنچ کر مہتمم سے ملاقات کرے گا ور اس سلسلہ میں فتویٰ جاری کرایاجائیگا۔ تنظیم کے صدر للت موہن شرما اور سی سی منوج کمار نے کہاتھا کہ وہ اس سلسلہ میں مہتمم اور ذمہ داران سے ملاقات کرینگے، علماء کو یہ واضح کرناچاہئے کہ اسلام میں کلاوا باندھنے کی اجازت ہے یا نہیں اگراجازت ہے تو اسے عام کیا جائے اور اگر نہیں ہے تو اس کی سزا واضح کی جائے کیونکہ آج مسلم نوجوان ہندو نام تبدیل کرکے اور کلاوا باندھ کر ہندو لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنساتے ہیں اور لوجہاد پھیلارہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ دارالعلوم دیوبند اور علماء کی طرف سے واضح جواب ملنے کے بعد وہ اپنی اگلی حکمت عملی تیار کرینگے۔ اسی سلسلہ میں آج یعنی 10؍ جون ہفتہ کو اس وفد کو اعلان کے مطابق دارالعلوم دیوبند پہنچنا تھا ،لیکن مظفرنگر پولیس نے کرانتی سینا کے صدر یوگیندر سروہی،للت موہن شرما اور منوج کمار سمیت دیگر تمام ہندو تنظیموں کے لیڈران کو ان کے گھروں میں ہی نظر بند کردیا اور انہیں مظفرنگر کی حدود سے باہر نہیں آنے دیاگیاہے۔ وہیں دیوبند پولیس نے بھی اس سلسلہ میں کافی تیاریاں کی تھیں اور وفدکو سرحد میں پہنچنے پر کسی طرح دارالعلوم دیوبند پہنچنے سے روکنے کی تیاریاں مکمل کی ہوئی تھیں لیکن تمام لیڈران کو مظفرنگر میں ہی نظر بند کئے جانے سے یہاں پولیس انتظامیہ نے راحت کی سانس لی ہے۔ ادھر اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کا کہناہے کہ انہیں کسی وفد کے آنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے،ان کا کہناہے کہ فتویٰ کسی کے حق میں یا کسی کے خلاف جاری نہیں کیا جاتاہے بلکہ فتویٰ شرعی معاملات میں قرآن حدیث کی روشنی میں سوال کا جواب ہوتاہے۔انہوں نے کہا کہ ادارہ کے دروزاے سبھی کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں کوئی بھی یہاں آسکتاہے ،دارالعلوم دیوبند گزشتہ ڈیڑھ صدی سے اسلام کا امن و شانتی ،بھائی چارے،انسانیت اور حب الوطنی کا پیغام پوری دنیا تک پہنچارہاہے۔
0 Comments