Latest News

چندر شیکھر آزاد پر حملہ کرنے والے ملزمین کو پولس نے صحافیوں کے سامنے پیش کیا۔

سہارنپور: سمیر چودھری۔
سہارنپور پولیس نے آج بھیم آرمی کے رہنما چندرشیکھر آزاد پر ہوئے جان لیوا حملہ کا انکشاف کرتے ہوئے چار ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ان چار میں سے جہاں تین ملزمان دیوبند تھانہ علاقہ کے گائوں رن کھنڈی کے رہنے والے ہیں تو وہیں ایک نوجوان ہریانہ کا رہنے والا ہے۔ پولیس نے کل انہیں ہریانہ کے انبالہ سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب یہ عدالت میں خود سپردگی کرنے جارہے تھے ، اس پورے معاملہ کا آج ڈی آئی جی سہارنپور رینج اجے ساہنی کی جانب سے صحافیوں کے سامنے انکشاف کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ چاروں نوجوانوں نے ہی بھیم آرمی کے رہنما چندر شیکھر آزاد پر تین رائونڈ فائرنگ کی تھی ، حملہ کا سبب بتاتے ہوئے ڈی آئی جی نے کہا کہ ملزمان نوجوان چندر شیکھر آزاد کے ذریعہ دہلی این سی آر میں دیئے جارہے بیانات کو لے کر ناراض تھے ۔ انہوں نے بتایاکہ ملزمان سے پوچھ تاچھ میں انہوں نے بتایا کہ یہ دہلی سے بذریعہ کار دیوبند آرہے تھے ،ٹول پلازہ پر انہوںنے جب چندر شیکھر آزاد کو دیوبند کی جانب جاتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے فوراً اسے مارنے کا منصوبہ بنایا اور اس کا پیچھا کرتے ہوئے دیوبند تک آئے۔ ڈی آئی جی اجے ساہنی نے بتایا کہ28جون کو دیوبند میں چندر شیکھر آزاد کی گاڑی پر حملہ ہوا تھا ، اس معاملہ میں سہارنپور ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڑا کے ذریعہ پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں اور یہ پانچوں ٹیمیں اس پوری واردات پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ اس دوران معلوم ہوا کہ چار نوجوان جن میں وکی ، لوش اورپرشانت دیوبند کے گائوں رن کھنڈی کے رہنے والے ہیں اور ایک نوجوان ہریانہ کا رہنے والا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ پکڑی گئی کار ہریانہ کے وکی کی ہی تھی ۔ پولیس کے ذریعہ ملزمان سے کی گئی پوچھ تاچھ میں بتایا کہ کچھ مہینوں سے چندرشیکھر آزاد کے ذریعہ دہلی این سی آر میں بیان بازی کی جارہی تھی ، اس بیان بازی میں کچھ چیزیں ایسی تھیں جو غلط تھیں ، اس کو لے کر ہمارے اندر ناراضگی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ دیوبند کی جانب آرہے تھے ، تبھی انہوں نے روہانہ ٹول پلازہ پر چندر شیکھر آزاد کا قافلہ دیکھا اور انہوںنے فوراً ہی اسے مارنے کا منصوبہ بنایا اور منصوبہ بناکر اس پر حملہ کردیا۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ ملزمان نے پوچھ تاچھ کے دوران بتایا کہ انہوں نے تین رائونڈ فائرنگ کی ہے اور اس میں 315بور کے طمنچہ کا استعمال کیاگیا ہے۔ ڈی آئی جی اجے ساہنی نے بتایا کہ چاروں ملزمان میں سے تین ملزمان کا پہلے بھی جرائم ریکارڈ رہا ہے ۔انہوںنے بتایا کہ ان میں سے کچھ پردفعہ 307اور لوٹ کے معاملات بھی درج ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے ملزمان کو پیش کرنے کے بعد ان کی ریمانڈ لے جائے گی اور اس پورے معاملہ کی باریک بینی سے تفتیش کی جائے گی۔ ڈی آئی جی نے بتایاکہ اس پوری واردات کا انکشاف کرنے والی ٹیم کو 50ہزا ر روپے کا انعام بھی دیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر