دیوبند: سمیر چودھری۔
الہ آباد ہائی کورٹ میں سینئر ایڈوکیٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ضلع کے سینئر وکیل چودھری جاں نثار ایڈوکیٹ کے بیٹے چودھری دل نثار کو لیگل سروسز (قانونی خدمات) ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جس کے تحت غریب اور کمزور لوگوں کو انصاف فراہم کرنے میں مدد ملے گی، یہاں ایک پینل تشکیل دیا گیا ہے جس میں ضرورت مند لوگوں کی وکالت کے لیے منتخب وکیلوں کو بھیجنے کا اہتمام رہے گا۔چودھری دل نثار کی اس تقرری پر عوامی حلقوں ، خاندان کے افراد اور عزیز واقارب نے خوشی کا اظہارکیا ہے اور ان کو مبارکباد دی ہے۔سکریٹری شعبہ دینی تعلیم آل انڈیا ملی کونسل مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے حوصلہ افزائی اور مبارک باد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ محنت کسی کی میراث نہیں ہوتی، چودھری دل نثار اپنے والد چودھری جاں نثار کے نقش قدم پر چلے ہیں اور محنت و دیانتداری سے کام کیا،یہ اسی کا ثمرہ ہے کہ انکو یہ اعلی عہدہ نصیب ہوا۔یقینا یہ ہم سبھی کے لئے باعث فخر چیز ہے اور یہ مثال دوسروں کے لئے ہمت افزائی کا سبب بنے گی۔آج جبکہ جوڈیشل سسٹم کے ذریعے لوگوں کے اعتماد کو بحال کرنے اور اسے توقیت دینے کی اشد ضرورت ہے ایسے انصاف پسند لوگوں کی تقرریوں سے بے شک انصاف کی فراہمی اور پسے ہوئے و کمزور طبقات کے حقوق بحال ہوں گے۔ میں اہل خانہ بالخصوص چودھری جاں نثار ایڈوکیٹ کو اپنی جانب و ملی کونسل کی جانب سے مبارک باد پیش کرتا ہوں اور بیٹے کی مزید ترقی کے لئے دعا گوں ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ اس عہدہ پر کام کرتے ہوئے نہایت ہی ایمان داری، پوری محنت اور لگن اور انصاف کے ساتھ کام کریں گے اور یوں قوم و ملت کے مفاد اور انکے حقوق کے لئے جدوجہد کریں گے۔
0 Comments