دیوبند تحصیل علاقہ کے بہادر پور گاوں میں ایک شادی شدہ خاتون کی مشتبہ حالات میں زہریلی اشیاءکھانے سے موت ہوگئی۔لاطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر اس کا پنچنامہ بھر کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
متوفی خاتون کے والد کی تحریر پر پولیس نے شوہر سمیت چار افراد کے خلاف جہیزہراسانی کے معاملہ میں ہوئی موت کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔تھانہ بڑگاو ں علاقے کے گاو ¿ں شبیر پور کے رہنے والے ست پال نے دیوبند کوتوالی میں دی گئی تحریر میں کہا ہے کہ تقریباً پانچ سال قبل اس کی بیٹی ممتیش کی شادی دیوبند کے بہادر پور گاو ¿ں کے رہنے والے للت سے ہوئی تھی۔ الزام ہے کہ شادی کے بعد سے ہی سسرال والے اس کی بیٹی کو اضافی جہیز کے لیے ہراساں کر رہے تھے۔ تحریر میں کہا گیا ہے کہ 5 جون کو انہیں بیٹی کی سسرال کے گھر سے فون آیا جس میں بتایا گیا کہ ان کی بیٹی ممتیش کی طبیعت ناساز ہے۔ خبر ملتے ہی جب وہ گاوں بہادر پور پہنچے تو معلوم ہوا کہ اسے علاج کے لیے اتراکھنڈ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جب وہ اسپتال پہنچا تو معلوم ہوا کہ ممتیش کی موت ہوچکی ہے۔ اس دوران اتراکھنڈ پولیس نے پنچنامہ کرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ والد کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کو زہر دیا گیا ہے اور بیٹی کے قتل میں اس کا شوہر بھی ملوث ہے۔ متوفی کے والد کی شکایت پر پولیس نے ملزم شوہر للت، ساس منی، سسر راجپال اور دیور امت کے خلاف جہیزقتل کا مقدمہ درج کر لیا ے۔ پولیس کے مطابق پی ایم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
0 Comments