آزاد سماج پارٹی کے چیف چندر شیکھر آزاد پر ہوئے جان لیوا حملہ کے بعد ان سے سیاسی جماعتوں کے لیڈران کا ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی تناظر میں گزشتہ شام سماج وادی پارٹی کے قدآور لیڈر اور سابق ریاستی کابینہ وزیر محمد اعظم خاںبیٹے عبداللہ اعظم خاں کے ساتھ ان کی رہائش گاہ چھٹمل پور پہنچے اورانہیں گلا لگایا،اس دوران بند کمرے میں ملاقات ہوئی اور ان کی خیریت معلوم کی۔بعدازیں اعظم خاں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چندر شیکھر پر ہوا جان لیوا حملہ ریاستی حکومت کی ناکامی ہے اور یہ ریاست کی بگڑے قانون نظم ونسق کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار یہ یقینی بنائے کہ کسی بھی صورت میں آئندہ ایسی واردات نہ ہو۔ انہوںنے کہا کہ جو بھی ہوا بہت برا ہوا ہے ۔ چندر شیکھر آزاد ایک نوجوان لیڈر ہیں اور ظلم کرنے والوں کے خلاف ہمیشہ بولتے ہیں ، جن کی آواز کو دبانے کے لئے طرح طرح کی سازشیں رچی جارہی ہیں، لیکن وہ بے خوف مظلوم طبقہ کی لڑائی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر اس شخص کو نشانہ بنایا جارہاہے جو سرکار کی پالیسیوں پر سوال کھڑا کرتاہے اور آواز بلند کرتاہے۔ اعظم خاں نے کہا کہ ریاستی سرکار اس حملہ کی گہرائی تک جاکر جانچ کرائے تاکہ حملہ کے پیچھے کے لوگ بے نقاب ہوسکیں ۔ اسی دوران چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ وہ پولیس کو صحیح انکشاف کے لئے معقول وقت دے رہے ہیں، پولیس ایمانداری کے ساتھ اس بات کا پتہ لگائے کہ حملہ آوروں کو کس نے پھروتی دی ہے۔ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد خود پر ہوئے جان لیوا حملہ کو لے کر پولیس کے ذریعہ کئے گئے انکشاف سے مطمئن نہیں ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ ان پر پسٹل سے حملہ کیا گیا ہے ، جب کہ پولیس کی جانب سے طمنچہ برآمد کیا ہوا دکھایا گیا ہے ۔ چندرشیکھر آزاد نے کہا کہ حملہ کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے تاکہ یہ صاف ہوسکے کہ حملہ کی سازش میں کون کون شامل ہیں اورکہیں حملہ آوروں کو برسراقتدار جماعت کی سرپرستی تو حاصل نہیںہے۔ چندر شیکھر آزاد نے کہاکہ وہ پولیس کو مزید انکشاف کے لئے معقول وقت دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت ہی حملہ آوروں نے کار گوجر اکثریتی گائوں مرگ پور میں کھڑی کی تھی تاکہ ذات کا ٹکرائو ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ بھیم آرمی کے کارکنان اپنے سطح سے بھی معلومات جمع کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ وہ پولیس سے اپیل کرتے ہیں کہ حملہ آوروں کے اہل خانہ کو ان کی اس کرتوت کی سزا انہیں نہ دی جائے ۔ آزاد نے کہا کہ وہ اس حملہ سے خوف زدہ نہیں ہے بلکہ اور زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔ اب وہ دوگنی طاقت سے مظلوموں کی لڑائی لڑنے کا کام کریں گے۔ اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کے ذریعہ چندر شیکھر کو اپنا دوست بتانے اور سیکورٹی مہیا کرانے کے بیان پر ان کا کہنا تھا کہ اگر ریاستی سرکار کو اتنی ہی فکر ہوتی تو ان پر یہ حملہ نہیں ہوتا ، جب کہ دیوبند میں جس جگہ ان پر حملہ ہوا ہے وہاں سے چند قدموں کی دوری پر پولیس دستہ موجود تھا۔
0 Comments