Latest News

طلبہ’تخریجِ حدیث‘ کے فن میں بھی مہارت حاصل کریں, حجۃ الاسلام اکیڈمی کے زیرِ اہتمام دارالعلوم وقف میں منعقد پروگرام میں اسلامک یونیورسٹی ملیشیا کے استاذ مولانا ابواللیث خیر آبادی کا خطاب۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
اسلامک یونیورسٹی ملیشیا کے استاذ مولانا ڈاکٹر محمد ابواللیث خیر آبادی نے آج یہاں عظیم علمی دانش گاہ دارالعلوم وقف دیوبند میں حجۃالاسلام اکیڈمی کے تحت منعقد پروگرام میں ’تخریخ الحدیث و الحکم علیہ‘ اور ’مشکلة الحدیث‘ کے موضوع پر محاضرہ پیش کیا اور طلبہ کو علم حدیث اور تخریخ و تحقیق کی اہمیت و عظمت سے روشناس کرایا۔
مولانا ڈاکٹر محمد ابوللیث خیر آباد ی کی آمد پر حجۃ الاسلام اکیڈمی کی جانب سے ادارہ میں منعقد پروگرام میں تحصصلات اور تکمیلات کے طلبہ نے شرکت اور مہمان موصوف کی قیمتی نصیحتوں سے استفادہ کیا۔ اس موقع پر مولانا ڈاکٹر ابوالیث خیر آبادی نے علم حدیث کے موضوع پر نہایت کارآمد گفتگو کرتے ہوئے طلبہ کو اصول حدیث کی روشنی میں احادیث کی اہمیت و باریکیاں بتاتے ہوئے کہاکہ علومِ شرعیہ کے طالبِ علم کے لیے یہ بات نہایت ضروری ہے ، کہ ” فن تخریج “ کو بھی حاصل کرے۔ اس کے قواعد وضوابط اور اصول وقوانین کو اچھی طرح پڑھے اور سمجھے تاکہ یہ جان سکے کہ حدیث کے جو اصل مراجع ومصادر ہیں ان میں یہ حدیث موجود ہے یا نہیںاور بات کتنی اہم اور شدید ضرورت کی ہے کہ علوم حدیث کو حاصل کر نے والا فن تخریج کے اصول و قواعد کی روشنی میں حدیث کے مرجع تک پہنچ جاتاہے اور اصل کتاب اور بنیادی تصنیف تک اس کی رسائی ہوجاتی ہے جس کو اس کے بڑے بڑے ائمہ کرام نے اپنی سند سے حدیث کو حضورتک پہنچا کرتالیف کیاہے۔تخریج کے طریقہ اور اصول و ضوابط پرروشنی ڈالتے ہوءے انہوں نے کہاکہ ایسا طالب علم جو فن تخریج سے واقف ہوگا وہ جب کسی حدیث کی تشریح کرے گا یا اس کو کسی مضمون یا مقالے میں ذکر کرے گا تو فن تخریج کی مدد سے وہ جلد ہی یہ بھی معلوم کرلے گا کہ متقدمین محدثین میں سے کس محدث نے اپنی کس کتاب میں یہ حدیث کون سی سند کے ساتھ ذکر کی ہے۔انہوں نے کہاکہ حدیث پڑھنے والے اور پڑھانے والے دونوں کو اس کی شدید ضرورت پڑتی ہے ،لہٰذا حدیث سے دلچسپی رکھنے والے ہر طالب علم کو تخریجِ حدیث کا فن آنا ضروری ہے۔اپنی گفتگو کے دوران ڈاکٹر ابوللیث نے کہاکہ دینی تعلیم میں بے شمار فنون پڑھائے جاتے ہیں جن میں سب سے اہم ترین قرآن وحدیث ہے۔تخریج وتحقیق کا تعلق حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے۔ ہمیں ہر وقت حدیث بیان کرنے اور پڑھنے کی ضرورت پڑھتی ہے، اگر ہم فن تخر یج و تحقیق سے آشناہو ں گے تو کبھی کسی ضعیف یا مو ضو ع روا یت کو بیان نہیں کر یں گے،کیو نکہ غلط چیز کو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرناحرام اور کبیرہ گناہ ہے۔ اس دوران ادارہ کے نائب مہتمم مولانا ڈاکٹر شکیب قاسمی نے بھی طلبہ کو خصوصی خطاب کیا۔ اس موقع پر جملہ اساتذہ موجودرہے۔ 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر