دو دن قبل یوپی اے ٹی ایس کے ذریعہ دیوبند سے پکڑے گئے دومشتبہ افراد بنگلہ دیشی شہری نکلے ہیں۔ دونوں نوجوان دیوبند میں غیر قانونی طور پر رہ کر ٹوپی وغیرہ بیچنے کا کاروبار کر رہے تھے۔ پوچھ گچھ کے بعد اے ٹی ایس نے دونوں گرفتار بنگلہ دیشیوں کو پولیس کے حوالے کر دیا، جس کے بعد جمعرات کو ان کے خلاف دیوبند کوتوالی میں مقدمہ درج کر لیا گیا اور دونوں کو جیل بھیج دیا گیا۔18 جولائی کو سہارنپور اے ٹی ایس کی ٹیم نے دیوبند میں چھاپے کے دوران ریاستی شاہراہ سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا تھا، جب کہ دوسرے مشتبہ نوجوان کو دارالعلوم وقف روڈ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ جس کے بعد ٹیم دونوں ملزمان کو اپنے ساتھ لے گئی۔ دو دن تک پوچھ گچھ کے بعد ٹیم جمعرات کو دونوں نوجوانوں کو اپنے ساتھ لے کر دیوبند پہنچی اور ان کے خلاف کوتوالی میں مقدمہ درج کر ایا۔ اے ٹی ایس ٹیم کے ذریعہ درج کیس میں دونوں مشتبہ افراد کو بنگلہ دیشی شہری بتایا گیا ہے۔ بتایا کہ یہ دونوں بغیر پاسپورٹ کے یہاں رہ رہے تھے۔ فرضی آدھار کارڈ اور پین کارڈ کے علاوہ اے ٹی ایس نے ان دونوں سے سم کارڈ، موبائل اور بینک پاس بک بھی برآمد کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں نوجوان یہاں کرائے کا کمرہ لے کر رہ رہے تھے اور یہاں رہ کر ٹوپی وغیرہ بیچ رہے تھے۔ کوتوالی انچارج ایچ این سنگھ نے بتایا کہ پکڑا گیا حبیب اللہ عرف مصباح ولد ابو طاہر بنگلہ دیش کے ضلع دناکر پور کے گاوں بنگو پوندر تھانہ صدر ریل بازار کا باشندہ ہے جبکہ دوسرا مشتبہ بنگلہ دیشی احمد اللہ عرف عبدالاول ولد عبدالعزیز ساکن چارہ خلیل تھانہ جیا فروز پور بنگلہ دیش باشندہ ہے ۔جن کے خلاف غیر ملکی ایکٹ 14/14بی ،دھوکہ دھڑی کی دفعات میں مقدمہ قائم کرکے انہیں جیل بھیج دیاگیاہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی دیوبند سے غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی نوجوانوں کو کئی بار گرفتار کیا جا چکا ہے۔
0 Comments