علاقہ میں تین روز سے مسلسل ہورہی بارش کے باعث سہارنپور شہر سے لے کر دیہی علاقوں تک ہرطرف پانی پانی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ندی نالوں میں پانی کا بہاو تیز ہوگیاہے،جس کی وجہ سے ندیوں سے ملحقہ علاقوں میں پانی گھس گیا۔ ساتھ ہی گھروں کے اندر بھی پانی داخل ہو گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو کو نقل مکانی کرنا پڑی۔ ہفتہ کی صبح 5 بجے سے ہورہی بارش آج تک کل 211 ایم ایم درج کی گئی۔وہیں تین روز سے بازاروں میں مندی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یومیہ مزدوری کرنے والے لوگوں کا روزگار بھی متاثر ہے۔وہیں مختلف مقامات پر پانی جمع ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دوسری طرف ندیوں نے اس سے بھی بڑی مصیبت کھڑی کر دی ہے۔ پہاڑیوں اور میدانی علاقوں میں مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے سہارنپور میں برساتی ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، گنگروہ ندی کے پانی نے تحصیل بہٹ علاقہ کے کلسیا، دبکورہ سمیت درجنوں دیہی مواضعات کو اپنی زد میں لے لیا،سڈھولی قدیم گاوں میں تین سے چار فٹ پانی بھر گیا ہے۔سہارنپور یمنوتری روڈ پر ببیل بزرگ گاو ¿ں میں ہائی وے پر کئی فٹ پانی بہہ رہا ہے، جس کی وجہ سے ہائی وے پر چھوٹی گاڑیوں کی آمدورفت بند ہے۔دوسری جانب بہٹ کے ہی عبداللہ پور گاوں کی سڑک کٹاو کے باعث منہدم ہوگئی ہے۔ بوبکا کوٹھری بہلولپور گاوں کی سڑک بھی پانی سے متاثر ہوئی ہے، وہیں دیال پور گاوں کو اس سڑک سے ملانے والی لنک روڈ پوری طرح پانی میں بہہ گئی، اس راستے پر بنایا گیا پل بھی ٹوٹ چکا ہے۔ آبادی سے لے کر کھیت کھلیان تک پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔بتایا گیا کہ تحصیل بہٹ کے علاقے کے 20 سے زائد دیہات کا تحصیل اور ضلع ہیڈ کوارٹر سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ ندی کا پانی شاہ کمبری دیوی مندر کی سیڑھیوں تک پہنچ گیا ۔دیہی بجلی کی فراہمی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔بتایاگیاہے کہ 100 سے زیادہ دیہی علاقوں کی بجلی سپلائی ٹھپ ہے۔ سنسار پور پاور اسٹیشن میں پانی داخل ہونے سے 28 دیہی مواضعات کی بجلی پانی کی سپلائی بند ہوگئی ہے۔ مختلف مقامات پر کھمبے گرنے سے لائنیں تباہ ہوگئیں۔ندی نالوں میں طغیانی کے باعث آس پاس کی کالونیاں زیر آب آگئی ہیں۔ ساتھ ہی کئی لوگوں کے گھروں کے اندر بھی پانی ہے جس کی وجہ سے ان کا سامان خراب ہو گیا ہے۔ انتظامیہ کی وارننگ کے بعد لوگ اپنے گھروں سے نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات پرجا رہے ہیں۔ سہارنپور کی ڈھمولا ندی کے کنارے الٰہی پورہ علاقہ، کرشنا پورم، گنگا پورم، ساکیت کالونی، دیو پورم، نندویہار، پنجابی باغ، دیوپورم، گووند نگر، گل کالونی، اندرا کالونی سمیت کئی کالونیوں میں پانی بھرگیا۔ ضلع انتظامیہ نے اتوار کو ہی لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کو کہا تھا جس کے بعد ڈھمولا ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ دیکھ کر لوگ اتوار کی رات ہی وہاں سے چلے گئے تھے۔ دوسری جانب کئی خاندانوں نے اپنا گھریلو سامان چھت پر رکھ کر ساری رات چھت پر جاگ کر گزاری۔ وہیں سہارنپور کی ہی پاوں دھوئی ندی سے متصل وشواس نگر، ناظم کالونی، دھوبی گھاٹ علاقے میں ندی کا پانی سڑکوں اور لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔ اس کے علاوہ شہر بھر کی کئی بڑی سڑکوں، بازاروں اور کالونیوں میں پانی بھر گیا۔ ڈھمولا اور پاودھوئی ندی کا پانی آبادی والے علاقے میں کئی گھروں میں داخل ہونے کے بعد انتظامیہ اور نگر نگم کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ سیلاب سے نمٹنے کے لیے کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے متعدد انتظامات کیے جا رہے ہیں وہیں نگر نگم ریلیف کیمپ میں مقیم لوگوں کے لیے کھانے پینے کے انتظامات کر ررہاہے، ریلیف کیمپ میں مقیم لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اس کے لیے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر دنیش چندرا نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے۔ادھر سرساوہ میں بھی جمنا ندی خطرے کے نشان سے ایک میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ بنناکھیڑی، چھاپور، سوانکھیڈی، چوری منڈی گاوں کو جانے والے راستے شدید سیلاب کی وجہ سے بند ہو گئے ہیں۔ سرساوہ میں نیشنل ہائیوے پر سرساوہ بائی پاس سے تقریباً دو کلومیٹر کے حصے میں یمنا ندی کا پانی ایک فٹ کی اونچائی تک سڑک پر بہہ رہا ہے۔ دوسری جانب گنگوہ میں جمنا ندی میں پانی کی سطح بڑھنے سے ہریانہ اور یوپی کا عوامی رابطہ منقطع ہو گیا۔ انتظامیہ نے رکاوٹیں لگا کر راستہ کو بند کر دیا ہے۔
0 Comments