ضلع سہارنپور علاقہ میں کچھ دبنگوں کے ذریعہ مسلم ون گوجروں(جنگلوں میں مقیم خانہ بدوش مسلم خاندان) پر حملہ کرنے کا معاملہ سامنے آیاہے، جس میں ایک شخص اور ایک نابالغ لڑکی زخمی ہے، متاثرین کا الزام ہے کہ کچھ نوجوانوں نے مویشیوں کا چارہ کاٹ رہی ان کی نابالغ بیٹی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی،جب انہوں نے اس پر اعتراض کیا تو ان کے ساتھ جم کر مارپیٹ کی گئی، مارپیٹ کا ویڈیو بھی شل میڈیا پر وائرل ہورہاہے۔تھانہ بہاری گڑھ کے علاقہ کے گاو ¿ں خوشحالی پور خورد میں مسلم ون گرجروں اور گاو ¿ں کے کچھ دبنگ قسم کے نوجوان درمیان لڑائی ہوگئی،جس میں کئی زخمی ہوگئے، جنہیں پولیس نے طبی معائنہ کے لیے سی ایچ سی فتح پور بھیج دیا ۔جس کے بعد گاو ¿ں کے کافی تعداد میں لوگوں نے پولیس تھانہ کے باہر پہنچ کر پولیس سے ون گوجروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا، جبکہ گوجر فریق نے چار لڑکوں پر ان کی نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے اور اس کے کپڑے پھاڑنے کا الزام لگایا ۔متاثرہ گوجر فریق نے بتایا، شام کے وقت وہ صاحب سنگھ پنڈیر کے فارم ہاو ¿س پر مویشیوں کے لئے چارہ کاٹ رہے تھے۔ جب انہوں نے اپنی بیٹی کو گھانس لیکر اپنے ڈیرہ پر بھیجا تو راستے میں کچھ لڑکوں نے اس کے ساتھ بدتمیزی کی۔ مخالفت کرنے پر اس کے کپڑے پھاڑ دیے گئے۔ لڑکی نے شور مچایا، لڑکی کے رونے کی آواز سن کر ہم وہاں پہنچے تو وہ دو لڑکے گاو ¿ں کی طرف بھاگے اور تھوڑی دیر بعد وہ اپنے کئی ساتھیوں کو لے آئے جن کے ہاتھوں میں لاٹھیاں تھیں اور جیسے ہی ہم کھیت سے باہر آئے انہوں نے ہم پر حملہ کر دیا،وہ کافی زیادہ تھے،جنہوں نے ہمارے بچوںاور خواتین کو بھی نہیں بخشا،جس میں نابالغ لڑکی کو بھی چوٹیں آئیں اور اس کے والد ابراہیم کو سر اور ٹانگ پر شدید چوٹیںہیں، جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد سہارنپور اسپتال ریفر کیا گیا ہے۔ کچھ مقامی لوگوں نے بتایا کہ دو روز قبل بھی کھیت میں جانور کے گھسنے پر دونوں فریق میں جھگڑا ہوا تھا۔ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
0 Comments