Latest News

سہارنپور میں نصف درجن رشوت خور افسر گرفتار، دوسال میں اینٹی کرپشن کی کارروائی میں پکڑ میں آئے ضلع کے رشوت خور افسر۔

سہارنپور: سمیر چودھری۔
یوپی حکومت کی شبیہ کو سرکاری ملازمین خراب کرنے میں لگاتار لگے ہوئے ہیں ، اس کی وجہ سے گزشتہ دو سال میں 6سرکاری ملازمین کو اینٹی کرپشن کی ٹیم نے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔ اس میں دو لیکھ پال، ایک سرکاری ڈاکٹر، ایک داروغہ، ہوم گارڈ اور ایک بابو شامل ہیں۔ علاقہ کے افسران سے شکایت کرنے کے بعد بھی انصاف نہ ملتا دیکھ کر متا ¿ثرین اینٹی کرپشن کی ٹیم کا سہارا لے رہے ہیں، گزشتہ دو سال سے سرکاری ملازمین اپنی چھوٹی موٹی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لئے سرکار کی شبیہ پر دھبہ لگانے پر لگے ہیں ۔ کسان فورتھ کلاس ملازم کام کرنے کے لئے چھوٹی موٹی رشوت مانگ رہے ہیں ، اپنے ہی کام کے لئے ضرورت مند لوگو ں کو سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں ۔ یوم تصفیہ تک میں شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی حل نہےں نکلتا ہے ، ایسے میں دکھی ہوکر متا ¿ثرہ افراد کو اینٹی کرپشن کی چوکھٹ پر انصاف مانگنے کے لئے جانا پڑتا ہے ، گزشتہ 11اگست کو ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے معاملہ میں فائنل رپورٹ لگانے کے لئے 50ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے نکوڑ سی او کے دفتر میں تعینات داروغہ ہرپال کو رنگے ہاتھ اینٹی کرپشن کی سہارنپور اور میرٹھ ٹیم نے گرفتار کیا ، داروغہ نے 80ہزار روپے کا مطالبہ کیا تھا ، ملزم کے خلاف کوتوالی صدر بازار میں رپورٹ درج کی گئی ۔ 21فروری کو صدر تحصیل میں اینٹی کرپشن ٹیم نے ایک لیکھ پال نیترپال کو گرفتار کیا ۔ گاﺅں دتولی مغل کے رہنے والے کسان محبوب علی سے چکروڈ کا سروے کرنے اور دوسرے شخص کی جانب سے قبضہ چھڑوانے کے عوض میں 5ہزار روپے کی رشوت مانگی تھی ، کسان کا کہنا ہے کہ اس نے کئی مرتبہ اس کی شکایت یوم تصفیہ میں بھی کی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ 26نومبر 2021کو اینٹی کرپشن ٹیم نے لیکھ پال ریاست علی کو گرفتار کیا تھا، ملزم لیکھ پال نے کسان سے داخل خارج کے نام پر 5ہزار روپے کی رشوت مانگی تھی، یہ معاملہ بہٹ تحصیل کا تھا ، گاﺅں رنڈول کے رہنے والے بھوپال چوہان نے 23نومبر کو اینٹی کرپشن کی میرٹھ یونٹ سے شکایت کی تھی ، ان کے حلقہ کے لیکھ پال ریاست علی اس کے ذریعہ خریدی گئی زمین کے داخل خارج کے نام پر 10ہزار روپے کی رشوت مانگ رہا تھا۔ میرٹھ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے 6جنوری کو ڈاکٹر نتن کڑوال کو 9ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ گرفتار کیا تھا ۔ سیلم پور گدہ میں واقع سرکاری اسپتال میں تعینات سی ایچ او سنگیتا دیوی نے بتایا تھا کہ انہیں کام کی بنیاد پر 6مہینہ کا پی ڈی آئی ملا تھا، ڈاکٹر نتن کڑوال پر کمیشن کے 9ہزار روپے کا الزام لگایا تھا ۔ سی ایچ او نے اینٹی کرپشن کی ٹیم سے اس کی شکایت کی تھی، ٹیم نے انہیں ان کے آفس میں رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ گرفتار کیا تھا۔ اسی طرح 12جنوری کو اینٹی کرپشن کی ٹیم نے سہارنپور رجسٹری کے ہیڈ محرر گرو پرتاپ اور ہوم گارڈ رئیس کو 3ہزار روپے کی رشوت لیتے گرفتار کیا تھا ۔ مظفرنگر کے کھتولی کی رہنے والی شبنم کے شوہر سراج الدین کی مشتبہ حالت میں موت ہوگئی تھی ، وہ نگر پالیکا میں ملازم تھے ۔ شبنم اپنے بھائی معراج کے ساتھ سہارنپور میں گزشتہ کئی ماہ سے چکر کاٹ رہی تھی لیکن رشوت لینے والے ملازمین کااس بے بس خاتون کے تئیں دل نہیں پسیجا تھا ، بعد میں اس نے بھی اینٹی کرپشن ٹیم سے شکایت کی تھی جس کے بعد ٹیم نے انہیں گرفتار کیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر