Latest News

میوات اور منی پور کے حالات تشویشناک، فسادات کی سازش رچنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، ضلع سہارنپور کے مذہبی و سرکردہ افراد نے صدر جمہوریہ کو بھیجا میمورنڈم۔

دیوبند:سمیر چودھری۔
ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ فسادات، مسج کے امام صاحب کے قتل اور مہاراشٹرا کے پالگھر میں ہوئے ٹرین میں قتل عام پر مسلمانوں میں شدید ناراضگی ہے۔اسی پس منظر میں ضلع و شہر سہارنپور کے ذمہ دار و مذہبی لوگوں کے ایک وفد نے ضلع مجسٹریٹ دنیش چندر سے ملاقات کی اور انہیں صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم پیش کرتے ہوئے ہریانہ و منی پور کے حالات پر تشویش کا اظہار کیااور مطالبہ کیا کہ فسادات کی گہرائی سے جانچ ہو۔ فرقہ وارانہ فسادات کی سازش رچنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہو اور ہریانہ میں امن و امان کی بحالی کے لئے کڑے اقدامات کیے جائیں اور جن کا جانی و مالی نقصان ہوا ہے ان کو معاوضہ دیا جائے۔میمورنڈم میں منی پور کے حالات کی طرف بھی توجہ دلائی گئی اور کہا گیا کہ منی پور کے حالات بڑے حیران کن اور تشویشناک ہیں۔لہٰذا وہاں کے امن پسند عوام کو راحت دلانے کے لئے ضروری ہے کہ فسطائی اورفرقہ وارانہ طاقتوں پر کڑی نظر رکھی جائے اور فساد برپا کرنے کے ان کے ناپاک منصوبوں پر سے جلد از جلد پردہ ہٹا یا جائے۔ اس موقع پرمولانا ظہور احمد قاسمی صدر جمعیة علما ضلع سہارنپور نے کہا کہ ملک کے حالات افسوسناک ہیں، چاہے وہ ہریانہ کے نوح ،میوات میں ہونے والا تشدد ہو یا پھر گزشتہ 3 ماہ سے منی پور میں بھیانک فسادات ہوں اگر حکومت چاہے تو گھنٹوں میں ان فسادات کو روک سکتی تھی لیکن اب بھی حالات پر کنٹرول نہیں کیا گیا جو بے حد افسوس کی بات ہے۔ مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی سکریٹری شعبہ دینی تعلیم آل انڈیا ملی کونسل نے کہا کہ ٹرین میں تین مسلمان سمیت چار کا بہیمانہ قتل، ہریانہ کا فساد اور منی پور کے حالات ہم ان تمام واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو بھی ان فسادات میں ملوث ہے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور جاں بحق لوگوں کو معاوضہ دیا جائے۔ عارف خان سماجی کارکن نے اپنے بیان میں کہا کہ حالات کو کنٹرول کرنے اور سماج کے آپسی بھائی چارے کو بنائے رکھنے کی شدید ضرورت ہے اور اس پر وہاں کی انتظامیہ کو سختی سے عمل کرنا چاہئے۔ مولانا شاہد مظاہری نے کہا کہ ملک میں شرپسندوں کے زریعہ ماحول خراب کیا جا رہا ہے یہ نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ میمورنڈم دینے والوں میں حافظ اویس تقی صدر جمعیة الحفاظ،تاجدار خان سماجی کارکن، قاری مقیم سرساوہ، وجاہت علی خان، اسعد خان، ارمان،حافظ ابراھیم رحمتی، عبداللہ وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر