Latest News

سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کو ہائی کورٹ سے بھی ملی بڑی راحت۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
سابق ایم ایل سی حاجی اقبال اور ان کے بیٹوں کو اب ہائی کورٹ سے راحت مل گئی ہے۔ ہائیکورٹ نے حملہ اور ڈکیتی کا مقدمہ کالعدم قرار دینے کا حکم دے دیا۔ سابق ایم ایل سی حاجی اقبال عرف بالا اور دیگر کے خلاف تھانہ مرزا پور میں درج دھوکہ دہی، مارپیٹ اور ڈکیتی کا مقدمہ سہارنپور کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔
ہریانہ کے جگادھری کے رہنے والے کرم جیت نے 23 ستمبر 2022 کو اقبال اور اس کے چار بیٹوں کے خلاف دھوکہ دہی، حملہ اور ڈکیتی کا الزام لگاتے ہوئے رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ سہارن پور ایڈیشنل سیشن ڈسٹرکٹ جج کے زیر غور ہے۔ اس معاملے پر دونوں فریقوں کے درمیان سمجھوتہ ہو گیا تھا۔ معاہدے کی بنیاد پر اقبال اور ان کے بیٹوں نے ہائیکورٹ میں زیر التوا کیس کی منسوخی کی درخواست دائر کی تھی جس پر سماعت کے بعد ہائیکورٹ نے کیس ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ حاجی اقبال کو سپریم کورٹ سے ایک ہفتے قبل ہی ریلیف مل گیا تھا، سپریم کورٹ نے پانچ مقدمات بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ واضح ہو کہ حاجی اقبال کے خلاف 35 سے زائد مقدمات درج تھے، ان میں سے چھ کیس منسوخ کر دیے گئے ہیں، حاجی اقبال مفرور ہے، پولیس کی ٹیمیں ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہیں، ان کے چار بیٹے اور بھائی سابق ایم ایل سی محمود علی فی الوقت جیل میں بند ہیں۔ پولیس انتظامیہ نے حاجی اقبال کی تقریباً دو ہزار کروڑ کی جائیداد بھی ضبط کر لی ہے، اقبال پر پولیس نے ایک لاکھ روپے کا انعام بھی رکھا ہوا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر