سہارنپور میں ایک غریب نابینا شخص حافظ افتخار نے اپنا گھر تعمیر ہوجانے کے بعد گزشتہ 13 سال قبل حکومت کی جانب سے مدد کے طور پر دیئے گئے گھر کو حکومت کو واپس کردیا۔ حافظ صاحب کے اس کارنامہ کی چاروں طرف تعریف کی جارہی ہے۔
سہارنپور کے وارڈ نمبر 49 کے رہنے والے حافظ افتخار ولد غیاث احمد ساکن چوبفروشان نے اپنا گھر تعمیر ہو نے کے بعد 13سال پہلے کانشی رام کالونی میں ملا سرکاری گھر لوٹا کر ایک مثال قائم کی ہے۔ حافظ افتخار گزشتہ کل اپنے وارڈ کے کونسلر کے نمائندے اور سماجی خد متگار شیخ سعید صدیقی کے ہمراہ ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر دنیش چندر سے ملاقات کی اور بتایا کہ 15جنوری 2010 کو اس وقت کے ڈی ایم آلوک کمار کے رہتے کانشی رام کا لونی مووی کلاں دہلی روڈ کا سرکاری گھر شیخ سعید صدیقی کی کوششوں سے ملا تھا، اس وقت حافظ افتخار کے پاس اپنا گھر نہیں تھا، اس دوران اللہ نے ان کو اب اپنا گھر دیدیا ہے اس لئے وہ اب اس سرکاری گھر کو اپنے پاس رکھنا جا ئز نہیں سمجھتے اس کی اجازت مذہب اسلام میں نہیں ہے اس لئے وہ اس گھر کو سرکار کو واپس لوٹا رہے ہیں اور سرکاری گھر کے کاغذات دینے آئے ہیں تاکہ یہ گھر کسی دوسرے مستحق کو دیا جا سکے۔ انہوں نے اس با بت اپنا حلف نامہ بھی ڈی ایم کو دیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ اب ان کا ذاتی مکان تیار ہوگیا ہے اس لئے ان کو حکومت کی جانب سے دیئے گئے مکان کی اب ضرورت نہیں ہے ا س لئے میرے نام سے دیئے گئے اس سرکاری مکان کو کسی دوسرے ضرورت مند غریب شخص کو مکان تقسیم کردیا جائے۔ ڈی ایم ڈاکٹر دنیش چندر نے حا فظ افتخار کے اس جذبہ کی تعریف کی اور کہا کہ اگر ہر کوئی ایسی ایمانداری دکھائے تو کوئی مستحق اپنے حق سے محروم نہیں رہ سکتا ۔ اس کے علاوہ حافظ افتخار احمد کے اس تاریخی قدم کی چاروں طرف چرچا ہورہی ہے اور لوگ ان کے اس فیصلہ کی تعریف بھی کررہے ہیں۔
اس سلسلہ میں کونسلر کے نمائندے سعید احمد نے بتایا کہ حافظ افتخاراحمد ان کے پاس آئے اور انہوں نے اپنے مذکورہ فیصلہ سے انہیں آگاہ کیا جس کے بعد وہ دونوں ضلع مجسٹریٹ سے ملے اور انہیں حلف نامہ سونپا۔ اس موقع پر جمعیة علماءکے ضلع نائب صدر مولانا فرید مظاہری بھی موجود تھے۔
0 Comments