Latest News

استاذ ہی طلبہ کی صحیح رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں، یوم اساتذہ کے موقع پر جامعہ رحمت گھگرولی میں منعقد پروگرام میں شرکاء کا خطاب۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
جامعہ رحمت گھگھرولی سہارنپور میں آل انڈیا ملی کونسل کے مرکزی شعبہ دینی تعلیم کے زیر اہتمام یوم اساتذہ کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی مرکزی سکریٹری شعبہ دینی تعلیم آل انڈیا ملی کونسل نے اساتذہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ استاذ وہ باکمال انسان ہے جو ایک بچے کو اپنی محنت و شفقت اور محنتوں کے نتیجے میں جہالت کی تاریکی سے نکال کر اس کے مستقبل کو تابناک بنانے کی فکر کرتا ہے۔مولانا مغیثی مہتمم جامعہ رحمت نے طلبہ کو وقت کی اہمیت سمجھاتے ہوئے اس کی قدر کرنے کی تلقین کی۔
مہمان خصوصی مفتی محمد صابر قاسمی جامعہ احمد العلوم خانپور گنگوہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں سے اساتذہ کی اہمیت ثابت ہوتی ہے خود پیارے نبی نے اپنے اصحاب سے فرمایا تھا کہ مجھے آپ کے درمیان معلم بناکر بھیجا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ اپنے اساتذہ سے تعلق پیدا کرو اور ان کے ادب و احترام کو ہر وقت ملحوظ رکھو۔ انھوں نے موبائل کے تعلق سے بھی مفید باتیں بتائی۔ مولانا عبد الخالق مغیثی ناظم تعلیمات جامعہ ھذا نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ نے استاذ کی اہمیت قرآن کریم میں بیان کی ہے اور اپنے سچے نبی کو مخاطب کرکے استاذ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی ہے،انھوں نے کہا کہ استاذ ہی وہ شخصیت ہے جو طالب علم کی صحیح رہبری اور رہنمائی کرتی ہے،والدین اپنے بچوں کی پرورش ضرور کرتے ہیں لیکن استاذ کی وہ ذات ہے جو اسکی فکر آخرت اور دنیا دونوں کرتا ہے، اس لئے حقوق اساتذہ کے تعلق سے موجود کتابیں پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ انھیں کی دعا کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔شرکاء میں مفتی منسوب قاسمی، مولانا اسجد، مولانا محمد عثمان قاسمی اساتذہ احمد العلوم خانپور، چودھری ہاشم سابق پردھان، چودھری عبدالقیوم پردھان اور خاص طور پر جامعہ رحمت کے تحت چلنے والا ادارہ سینٹر شاہین گروپ کے تمام طلبہ اور اور سینٹر کے نگراں مولانا محمد ارشاد قاسمی، مولانا سالم ندوی ماسٹر محمد انتظار،واری جاوید کریمی، قاری مستقیم کریمی، قاری ریاست کریمی، قاری ثوبان رحمتی، حافظ وسیم رحمتی، قاری اجود، حافظ ابراہیم رحمتی، حافظ مصروف رحمتی شریک رہے۔ اخیر میں سینٹر کے طلبہ میں فہم قرآن کے متعلق کتابیں تقسیم کی گئیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر