دیوبند: سمیر چودھری۔
دارالعلوم دیوبند کے سابق استاذ ل، صوبہ پنجاب کے مالیر کوٹلہ کے سابق مفتی اعظم مولانا فضیل الرحمن ہلال عثمانی ؒ کی جواں سال پوتی کا مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ انتقال کی اطلاع سے خاندان اور شہر میں غم کی لہر دوڑ گئی، جسد خاکی دیوبند محلہ ابوالمعالی لایا گیا، بعد نماز عصر تدفین عمل میں آئی۔
تفصیل کے مطابق مالیر کوٹلہ کے سابق مفتی اعظم مولانا فضیل الرحمن ہلال عثمانی کے بیٹے طارق عمیر عثمانی کی بیٹی درجہ 11 کی طالبہ کو گزشتہ کل دوپہر کے بعد پیٹ میں درد اور بخار کی شکایت ہوئی۔
یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ طالبہ کو بخار شدت کے ساتھ آیا، اس کو مالیر کوٹلہ میں مقامی ڈاکٹر کو دکھایا گیا لیکن افاقہ نہ ہونے پر مالیر کوٹلہ سے لدھیانہ ریفر کردیا گیا، لیکن طبیعت بگڑتی ہی چلی گئی اور درجہ 11 کی طالبہ نے صبح 11 بجے ہوسپٹل میں داعی اجل کو لبیک کہا۔ انہوں نے بتایا کہ آبائی وطن دیوبند ہونے کی بنا پر جسد خاکی کو دیوبند محلہ ابوالمعالی لایا گیا۔ انتقال کی خبر سے خاندان کے ساتھ ساتھ اہل شہر میں بھی غم کی لہر دوڑگئی۔
تعزیت کرنے والوں میں دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی، نائب مہتمم شکیب قاسمی، شیخ الحدیث مولانا احمد خضر شاہ وغیرہ نے رہائش گاہ پہنچ کر اظہار تعزیت کیا۔ بعد نماز عصر نماز جنازہ دارالعلوم دیوبند کے احاطہ مولسری میں ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے پڑھائی۔ شرکت کرنے والوں میں عدنان قاسمی، صہیب صدیقی، تاج عثمانی، قاری اسامہ عزیز، حافظ کمال اصغر، فائز سلیم صدیقی، حافظ اقبال انصاری، شعیب نظر عثمانی، فہیم صدیقی، غزالی عثمانی کے ساتھ شہر کے سرکردہ افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں لکھنو، دہلی، میرٹھ، مظفرنگر اور سہارنپور کے عزیز واقارب بھی شریک رہے۔
0 Comments