ریٹائرڈ سپلائی انسپکٹر اور ’دینک ریل یاتری سنگَھ ‘ کے صدر مدھوسدن گرگ نے مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو کو چار نکاتی میمورنڈم بھیجا ہے، جس میں علاقہ کے ریلوے سے متعلق مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کورونامہامار ی کے دوران لگائے گئے لاک ڈاون کے دوران ریلوے کے ذریعہ ٹرینوں کے اوقات تبدیلی کی وجہ سے روزانہ کے ریلوے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
مرکزی وزیر ریلوے اشونی وشنو کو بھیجے گئے مکتوب میں مدھوسدن گرگ نے کہا کہ ان کی طرف سے محکمہ ریلوے کو بھیجے گئے متعدد مشوروں پر محکمہ نے نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سہارنپور سے دہلی تک صرف ڈیڑھ گھنٹے میں تین ٹرینیں چلتی ہیں ، مسافروں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے یہ ٹرینیں خالی چلتی ہیں۔ اگر ان کے اوقات میں کچھ تبدیلیاں کی جائیں تو مسافروں کی تعداد میں اضافے سے ریلوے کو بھی فائدہ ہوگااور مسافرین کو بھی راحت ملے گی۔ انہوں نے ریلوے وزیر کو بتایا کہ دہرادون ایکسپریس کا پچھلے 150 سالوں سے دیوبند میں اسٹاپیج تھا، لیکن لاک ڈاو ¿ن کے دوران اسٹاپیج کو ختم کرنے کے بعد آج تک اس کا اسٹاپیج نہیں بنایا گیا ہے۔ جبکہ ریلوے لائن بچھنے کے ساتھ ہی مذکورہ ٹرین دیوبند کے راستے دہرادون تک چلائی جا رہی تھی۔ مدھوسودن گرگ نے وزیر ریلوے کو بتایا کہ دہلی کے لیے صبح 4 بجے سے 11.30 بجے تک سات ٹرینیں چلتی ہیں لیکن اگلے سات گھنٹوں میں دہلی-میرٹھ کے لیے کوئی ٹرین نہیں ہے۔ مکتوب میں بتایا گیا کہ نوچندی ایکسپریس صبح 8.40 بجے دیوبند پہنچتی ہے لیکن صرف 35 کلومیٹر دور سہارپور پہنچنے کا وقت ابھی بھی10.40 بجے ہے۔ جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرناپڑتاہے۔ اس لیے مسافروں کے مفاد میں سہارنپور میں اس ٹرین کی آمد کا وقت 9.15 ہونا چاہیے۔ انہوں نے وزیر ریلوے سے احمد آباد میل کے ہریدوار سے دیوبند پہنچنے کے وقت میں 10 بجے کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے تمام میمو ٹرینوں میں بیت الخلاءکا بندوبست کرانے کی مانگ کی ہے۔
0 Comments