دیوبند: سمیر چودھری۔
سعودی عرب سے ڈھائی ماہ بعد آرہے ائیرپورٹ سے دیوبند واپسی کے دوران نوجوان کی مشتبہ حالات میں موت کا واقعہ علاقہ میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ تاہم پولیس نے لاش کو ضلع اسپتال کے مردہ خانہ میں لاوارث رکھا، جہاں سے شناخت کے بعد بدھ کی رات دیر گئے لواحقین لاش کو لے آئے اور سپرد خاک کر دیا۔
تفصیل کے مطابق شاہنواز (27) ولد اکبر ساکن محلہ لہسواڑہ ڈھائی تین ماہ قبل کام کے سلسلے میں سعودی عرب گیا تھا۔ 22 ؍اکتوبر کو شاہنواز شام کو دہلی ایئرپورٹ پر اترا اور کشمیری گیٹ بس اسٹینڈ سے دیوبند کے لئے روڈ ویز کی بس میں سوار ہوا ، اس دوران وہ اپنے گھر والوں سے بھی رابطے میں رہا، تاہم رات 12 بجے کے بعد اس کا اہل خانہ سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ جس کی وجہ سے یہ خاندان 23 ؍اکتوبر کو دہلی ایئرپورٹ پہنچا اور وہاں سے سی سی کیمروں کے ذریعے آئی ایس بی ٹی اور کشمیری گیٹ پہنچا جہاں شاہنواز بس سے اترتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ لیکن وہ دیوبند میں اپنے گھر نہ پہنچ سکا۔ دریں اثنا23؍ اکتوبر کو جامعہ طبیہ کے قریب ریاستی شاہراہ پر ایک لاش ملی، جسے کئی گاڑیوںنے کچل دیا تھا۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضہ میں لے کر لاوارث حالات میں پنچنامے کے بعد ڈسٹرکٹ ہسپتال کے مردہ خانہ میں بھجوا دیا۔ دہلی سے واپس آنے والے گھر والوں نے جب پولیس سے رابطہ کیا تو انہوں نے نامعلوم لاش کی اطلاع دی۔ جس کے بعد لواحقین بدھ کو مردہ خانہ پہنچے، اس کے کپڑوں سے لاش کی شناخت کی، پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو گھر لے آئے اور رات گئے اس کی آخری رسومات ادا کر دیں۔
کوتوالی انچارج صوبے سنگھ نے بتایا کہ ممکن ہے کہ رات کو نیند میں ہونے کی وجہ سے وہ جلدی میں دیوبند کے آئوٹر پر اترا ہو اور اس دوران نامعلوم گاڑیوں کی زد میں آکر اس کی موت ہوگئی ہو۔ انہوں نے بتایا کہ اہل خانہ کی شکایت ملنے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔
0 Comments