بارہویں درجہ کے طالب علم پنکج کمار کے قتل کا راز اسی کے موبائل سے کھل سکتا ہے۔ کرائم برانچ اور فورینسک ٹیم قتل کے اس معاملہ کی جانچ میں لگی ہوئی ہے، کرائم برانچ نے ہی پنکج کا موبائل اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔ گزشتہ روزمظفر نگر کے چرتھاول تھانہ کے تحت آنے والے گاﺅں کانہا ہیڑی کا باشندہ رمیش کمار کے 19سالہ بیٹے پنکج کی لاش دیوبند برلا روڑ پر واقع کالی ندی میں پڑی ہوئی ملی تھی، لاش پر گہرے زخم تھے جس کی وجہ سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چاقوﺅں سے گود کر پنکج کا قتل کیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ پنکج گذشتہ 30 ستمبر سے لاپتہ تھا، وہ دیوبند کے محلہ کائستھ واڑہ میں واقع اپنی پھوپھی کے رہتا تھا اور سینی سرائے میںواقع ایک اسکول میںا نٹر کا طالبعلم تھا،متوفی کی پھوپھی سنیتا نے بتایا کہ پنکج یہاں تقریباً دس سال سے رہتاہے، پولیس نے اپنی ابتدائی جانچ میں کئی مقامات سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کئے ہیں، ان فوٹیج میں قتل سے متعلق کئی ثبوت موجود ہونے کی بات بتائی جا رہی ہے۔ کرائم برانچ اور فورینسک ٹیم کے ساتھ پولیس کی کئی ٹیم جانچ میں مشغول ہیں۔ دیوبند کوتوالی کے انچارج صوبے سنگھ کا کہنا ہے کہ کرائم برانچ کی ٹیم مقتول پنکج کے موبائل کو جانچ کے لیے اپنے ساتھ لے گئی ہے، انہوں نے کہا کہ انہیں بھی یہی امید ہے کہ موبائل سے ہی پنکج کے قتل کا راز کھل جائے گا اور بہت جلد قاتلوں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں پنکج کی پھوپھی سنیتا کی تحریر پر نامعلوم کے خلاف رپورٹ در ج کی گئی ہے۔
0 Comments