دیوبند: سمیر چودھری۔
معروف عالم دین و مبلغ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی جامعہ رحمت گھگھرولی میں آمد پر ایک روحانی تقریب منعقد ہوئی جس میں قرب و جوار سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
اس موقع پرمولانا سجاد نعمانی نے اپنے خاص انداز میں طلبہ و اساتذہ اور عام مجمع سے خطاب کرتے ہوئے دینی تعلیم کی طرف خصوصی توجہ دی اور کہا کہ عزیز طلبہ دینی مدارس ہماری زندگی میں بہت بڑی نعمت ہیں، اگر آپ نے خود کو گناہوں سے بچائے رکھا تو آپ کی زندگی سنور جائے گی، آپ کو تقوی اور پاکیزگی حاصل ہوگی جس کے نتیجے میں اللہ کی رضا میسر ہوگی۔ انھوں نے تعلیمی زندگی میں اساتذہ کے کردار کو بیان کرتے ہوئے اساتذہ کرام سے خصوصی گزارش ہے کہ وہ تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ طلبہ کی تربیت ان خطوط پر کریں جو بحیثیت استاذان کی ذمہ داری ہے، اپنے بچوں کے لئے دعاوں کا اہتمام کریں اور ان کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔
اخیر میں مولانا نے جامعہ رحمت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے محسوس ہوگیا کہ ان شاءاللہ اس مدرسے سے خیر پھیلے گی، رحمت پھیلے گی، یہاں کے فارغین نیک نامی کا ذریعہ ہونگے، وہ قوم و ملت کی خدمت کا ذریعہ بنے گے۔میری دلی تمنا ہے کہ یہ ادارہ مزید ترقی کرے، یہاں طلبہ دورہ تک تعلیم حاصل کریں اور خصوصا یہاں کے بانی و سرپرست حضرت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی و ذمہ دار و اساتذہ اور کارکنان کی زندگی میں اللہ تعالیٰ برکت عطا فرمائے۔
قبل ازیں ادارہ کے روحِ رواں مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے مولانا سجاد نعمانی کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا اوران کا آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اعتراف خدمات کے طور پر مولانا سجاد نعمانی کی خدمت میں ایک سپاس نامہ پیش کیا۔
اس روحانی تقریب میں جامعہ کے اساتذہ و طلبہ اور کارکنان کے علاوہ مولانا عبدالخالق مغیثی، مولانا کے خادم خاص مفتی خالد، مولانا عبدالقادر مغیثی، مفتی اسجد بہٹوی، الحاج فضل الرحمن، مفتی عطاءالرحمن جمیل قاسمی، مفتی رئیس صدر جمعیة دہرا دون، سابق وزیر حاجی یعقوب صدیقی حکومت اتراکھنڈ، مولانا عیاض، محمد رفیع، مظفر چودھری ضلع صدر کانگریس، حاجی احسان قریشی، مولانا تحسین، مولانا امجد، طالب چودھری، بھائی یونس، چودھری ہاشم، حافظ شمیم، قاری ایوب، پردھان عبدالقیوم، پردھان ہاشم، ذوالفقار امیر، حافظ سلیمان سلیم پور، مولانا سفیان رشیدی، قاری عبدالقادر، قاری مدثر و دیگر حضرات موجود رہے۔
0 Comments