دیوبند،: سمیر چودھری۔
سہارنپور کے تیترو علاقے کے مدرسہ میں زیر تعلیم بچے کو زنجیروں سے باندھ کر رکھنے اور مارنے پیٹنے کے معاملے میں کوتوالی پولیس نے مدرسہ کے قاری اور بچے کے رشتہ کے دادا کے خلاف کشورایکٹ 2015 کی دفعہ 75 سمیت متعلقہ دفعات کے تحت رپورٹ درج کر لی اور دونوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
ہفتہ کی صبح محمد پور گرجر گاوں کے رہنے والے رام کمار کے گھیر میں زنجیروں سے بندھا، ایک 10 سالہ بچہ ایک کونے میں بیٹھا پایا گیا۔ بچہ قریبی گاوں بالو کا رہنے والا تھا۔ لڑکے کا الزام ہے کہ گزشتہ دو دنوں سے مدرسہ کے قاری نے اسے زنجیروں سے باندھ رکھا تھا اور کھانا بھی نہیں کھانے دیا ۔ وہ کسی طرح وہاں سے بچ نکلا۔ اس کے بعد گھر والے موقع پر پہنچے اور بچے کو اپنے ساتھ لے گئے۔ یہ معاملہ اخبارات میں سرخیوں میں آنے کے بعد پولس انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی۔
ایس ڈی ایم نکوڑ اجے کمار امبشت اور سی او گنگوہ منیش چندرا نے بچے سے ملاقات کی اور اس کا بیان ریکارڈ کیا۔ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر آفیسر بھی ٹیم کے ساتھ تھانے پہنچے اور بچے سے واقعہ کی تفصیلی معلومات لیں۔ ایس ڈی ایم نے کہا کہ معاملے کی جانچ ان کے اور سی او نے کی ہے۔ پہلی نظر میں، بچے کے ساتھ مدرسہ میں غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔ پولیس کو کارروائی کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ تیترو تھانے کے انچارج پرمود کمار نے بتایا کہ اس معاملے میں مدرسہ کے قاری کو تھانے کے رام پور منیہاران کے ترمت کھیڑی گاوں کے رہنے والے تنویر ولد شرافت اور بچے کے رشتہ کے داد ارشد ولدشفیق کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ دونوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
0 Comments