Latest News

سب سے پہلے ہمیں اللہ سے اپنا رشتہ مضبوط کرنا ہے، قومی یوم تعلیم کے موقع پر جامعہ رحمت گھگھرولی میں منعقد پروگرام میں مولانا عبداللہ مغیثی کا خطاب، سینئیر صحافی ماجد نظامی نے کہا "طلبہ مدارس کو احساس کمتری کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔"

دیوبند: سمیر چودھری۔
قومی یوم تعلیم کی مناسبت سے شعبہ دینی تعلیم آل انڈیا ملی کونسل کے تحت، زیر صدارت عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل، جامعہ رحمت (عربک کالج) گھگرولی سہارنپور میں ایک پروگرام منعقد ہوا، جسمیں تعلیمی منصوبے،تجاویز اور تعلیم کے حوالے سے اکابر کی خدمات و کارناموں پر روشنی ڈالی گئی۔
پروگرام میں معروف صحافی ماجد نظامی ندوی گروپ ایڈیٹر روزنامہ راشٹریہ سہارا نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ جو روزنامہ راشٹریہ سہارا کے بیورو چیف ڈاکٹر شاہد زبیری کے فرزند حمزہ زبیری کے تقریب ولیمہ میں شرکت کرنے سہارنپور پہنچے تھے جہاں سے وہ جامعہ رحمت گھگھرولی پہنچے۔
سکریٹری شعبہ دینی تعلیم مرکزی ملی کونسل مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے تمہیدی کے ذیل میں مولانا عبد الماجد نظامی ندوی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ مولانا ایک عالم دین، صحافی ادیب اور خطیب بھی ہیں، آپ نے عوام کی آواز کو بلند کیا ہے اور دینی، ملی، تعلیمی، معاشی اور سیاسی مسائل کو اجاگر کرکے عوام و خواص کے دلوں میں اپنی ایک خاص جگہ بنائی ہے جس کی بدولت ہمیں حقیقت پر مبنی خبریں پڑھنے کو ملتی رہی ہیں۔
اپنے کلیدی خطاب میں مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی نے اصلاحی گفتگو کرتے اہم باتوں کی طرف توجہ مبذول کرائی، مولانا نے کہا کہ اللہ ہمارا اس وقت تک نھیں ہوگا جب تک ہم اللہ کے نہیں ہوں گے، ہمیں سب سے پہلے اللہ سے اپنا رشتہ مضبوط کرنا ہے ، اس کے احکامات کی پابندی کرنی ہیں۔جامعہ رحمت میں عصری علوم حاصل کررہے مدرسہ پلس شاہین گروپ کے طلبہ سے مولانا نے متوجہ ہوتے ہوئے کہا کہ شاہین بیدر کرناٹک سے بہنے والا ایک سمندر ہے جس کی نہرے پورے ملک میں پھیل گئی ہیں اور ایک نہر جامعہ رحمت میں بھی بہ رہی ہے ، طلبہ یہاں اپنے مقصد پر توجہ دیں اور اس نہر سے اپنی علمی پیاس بجھائے۔
ماجد نظامی ندوی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کے طلبہ کو احساس کمتری کا شکار نھیں ہونا چاہئے، آپ کو ہرگز مایوس نھیں ہونا ہے، مایوس تو وہ لوگ ہوتے ہیں جو تعلیم یافتہ نھیں ہوتے ،کیونکہ قرآن کریم کے مطابق تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ کبھی بھی برابر نھیں ہوسکتے، آپ جتنا علم حاصل کرسکتے ہیں کیجئے ، علم کی کوئی حد نھیں ہے، دنیا کی تاریخ میں وہی قوم ترقی کرتی ہے جو اس وقت کے علم میں مہارت حاصل کرتی ہے، آپ کسی بھی عہدہ پر آپ کریں لیکن دینی حمیت اور دینی جذبہ کے ساتھ کیجئے، اس طرح آپ قوم و ملت کی خدمت کر پائیں گے، ہم اپنا محاسبہ کریں اور روز کریں کہ ہم نے آج کتنا علم حاصل کیا ہے ، آج ہم نے کتنا سیکھا ہے، اگر یہ جذبہ ہوگا تو ان شاءاللہ ہمارے اندر تبدیلی آئیگی اور ہم تعلیمی میدان میں آگے بڑھیں گے۔
پروگرام کا اختتام مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی کی دعا پر ہوا۔ اخیر میں مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے مولانا عبد الماجد نظامی ندوی کی صحافت ، تعلیم اور قومی و ملی خدمات کے اعتراف میں سپاس نامہ پڑھا اور اعزاز میں انھیں شال اوڑھائی۔ شرکا میں عارف حسین مارکیٹنگ مینیجر سہارا اردو، محمد عابد، مولانا عبد الخالق مغیثی ، مولانا ناظم، ڈاکٹر محمد واصل، قاری نثار، قاری عبدالباری مغیثی ، سلیم بھائی، ممشاد احمد، محمد ہارون ، شمشاد چودھری ، حافظ مشتاق ، محمد ریاض وغیرہ کے علاوہ جامعہ کے تمام اساتذہ، کارکنان و طلبہ موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر