گزشتہ روز سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کے بیٹے حیدر علی کے دعوت ولیمہ میں پہنچے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے یہاں نہ صرف شادی کی تقریب میں شرکت کی بلکہ آئندہ لوک سبھا الیکشن کے لئے کارکنان میں خوب جوش بھرا اور علماءسے لیکر سماجی کارکنان و پارٹی وعہدیدان سے ملاقاتیں کیں۔ وہیں کارکنان نے بھی سرساوہ سے لیکر دیوبند تک اکھلیش یادو پر خوب پھولوں کی بارش کیں۔ جس سے اکھلیش یادو کافی خوش نظر آئے اور انہوں نے کارکنان میں جوش بھرتے ہوئے کہاکہ یہ جوش و خروش الیکشن تک باقی رہنا چاہئے کیونکہ بی جے پی کے صفائے کی شروعات ضلع سہارنپور اور دیوبند کی تاریخ زمین سے ہی ہوگی۔
جمعرات کو شادی کی تقریب سے قبل سرساوہ، چینٹی، کولکی ٹول پلازہ، سادھانسر، ناگل، اسٹیٹ ہائیوے پرواقع قاری راو ساجد کی رہائش گاہ سمیت متعدد مقامات پر پھولوں کی بارش کرکے اکھلیش یادو کا والہانہ استقبال ہوا۔اس دوران عہدیداروں و پارٹی کارکنان نے پارٹی چیف کو یقین دلایا کہ وہ کسی بھی قیمت پر لوک سبھا انتخابات جیتیں گے۔ کارکنوں میں اتنا جوش دیکھ کر سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو بھی خوشی سے نہال ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں بھی یہی ولولہ و جوش برقرار ہنا چاہئے۔ بعد ازیں انہوں نے شادی تقریب میں پہنچ کر سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کے خاندان سے ملاقات کی اور نئے شادی شدہ جوڑے حیدر علی و انشاءخان کو مبارکباد ی۔ اس دوران اکھلیش یادو نے معاویہ علی کی والدہ سے سرپر ہاتھ رکھواکر دعائیں لیں۔
اس موقع پر علماءکرام خاص طور پر دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی، رکن شوریٰ مولانا انوارالرحمن بجنوری اور دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی و نائب مہتمم و مولانا شکیب قاسمی سے اکھلیش یادو نے خصوصی ملاقات کی۔ وہیں اکھلیش یادو نے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن پر خاص توجہ دی، جس کے سبب حاجی فضل الرحمن کی سیاست کو لیکر علاقہ میں چہ مہ گوئیوں کا دور شروع ہوگیا ہے، حالانکہ حاجی فضل الرحمن کا کہناہے کہ ابھی الیکشن میں کافی وقت باقی ہے۔
0 Comments