دیوبند: سمیر چودھری۔
پولیس نے سہارنپور کے گاوں چالاک پور کی باشندہ نوجوان لڑکی مہکارہ کے قتل کیس کا انکشاف کیا ہے۔ مہکارہ کو اس کے بہنوئی نے ہی معاشقہ کے سبب سپاری دے کر قتل کرایاہے۔ بہنوئی مہکارہ سے شادی کرنا چاہتا تھا،جب لڑکی نے اس سے انکار کیا تو اس نے اسے قتل کرا دیا۔ پولیس نے بہنوئی سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔ بتایا گیا کہ تین ملزمان تاحال مفرور ہیں۔اس سلسلہ میںایس پی سٹی ابھیمنیو مانگلک نے بتایا کہ 24 اکتوبر کی رات کوچالاک پور گاوں کی رہنے والی مشرف کی بیٹی مہکارہ کو نامعلوم نقاب پوش بدمعاشوں نے اس کے گھر میں گھس کر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
واقعہ کی تحقیقات کے لئے پولیس ٹیم تشکیل دی گئی تھی،دوران تفتیش مہکارہ کے بہنوئی توقیر ساکن بلاس پور، ہماچل پردیش اور اس کے دوست رحمان ساکن بڑکلاں تھانہ فتح پور کا نام سامنے آیا۔ پولیس نے توقیر کو چالاک پور سے گرفتار کرلیا،جب اس سے سے پوچھ گچھ کی کئی تو اس نے اپنا جرم قبول کرلیا ،جس سے ملی معلومات کے بعد قتل کرنے کے لئے سپاری لینے والے شعیب ساکن کھاتہ کھیڑی سہارنپور،نوشادساکن قطب پور سرساوہ، حسین اور الصمد محلہ ہزارہ سرساوہ حسین ساکن اولڈ مدا نگر کوتوالی یمنا نگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے،جبکہ دو ملزم طالب اور پپو ابھی فرار ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے دو پستول، تین کارتوس، چار موبائل فون اور تین موٹر سائیکلیں برآمد ہوئی ہیں۔
توقیر نے پولیس کو بتایا کہ مہکارہ کچھ وقت اس کے گھر رہی، اس دوران ان میں محبت ہوگئی، وہ مہکارہ سے شادی کرنا چاہتا تھا، لیکن اس کے سسرال والوں اور مہکارہ نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد اس نے فیصلہ کر لیا تھا کہ اگر مہکارہ اس کی نہیں ہوئی تو و ہ اسے کسی اور کی بھی نہیں ہونے دیگا۔ جس کی وجہ سے اس نے اپنے دوست رحمان کے ذریعے 2 لاکھ 90 ہزار روپے کی سپاری دے کر بدمعاشوں کو قتل کروا دیا۔بتایا گیاہے کہ گھر میں گھسے بدمعاشوں میں سے شعیب نے مہکارہ کو گولی مار کراس کا قتل کیا۔معلومات مطابق جلدی ہی مہکارہ کی شادی ہونے والی تھی۔
0 Comments