Latest News

یو پی پولیس کارروائی سے عبادتگاہوں کے ذمہ داران ناراض، لاوڈ اسپیکر معاملہ کولیکر رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن کی اعلیٰ افسران سے ملاقات۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
دیوبند اور دیہی علاقوں میں واقع مذہبی مقامات پر لگائے گئے لاﺅڈ اسپیکروں کو مقامی انتظامیہ کے حکم پر اتارا جا رہا ہے،پولیس سپریم کورٹ کا حوالہ دے کر یہ کارروائی کررہی ہے، لیکن عبادت گاہوں کے ذمہ داران انتظامیہ کے اس رویہ سے ناراض ہےں،کیونکہ ضابطہ کے مطابق لاو ¿ڈ اسپیکر کی اجازت ہونے کے باوجود بھی پولیس کارروائی کررہی ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عبادت گاہوں پر نصب لاﺅڈ اسپیکر طے شدہ فریکوینسی سے زیادہ فریکوینسی پر چلائے جا رہے ہیں۔یہ کارروائی دیوبند کے ساتھ پورے ضلع سہارنپو ر میں کی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن اور جامع مسجد کلاں سہارنپور منیجر مولانا فرید مظاہری کی قیادت میں ایک وفد نے ڈی و ایس ایس پی سہارنپور سے ملاقات کی۔اس دوران ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڈا نے انہیں بتایا کہ لاﺅڈ اسپیکر اتارنے کی کارروائی کسی خاص مذہبی مقامات کے خلاف نہیں کی جا رہی ہے بلکہ یہ سپریم کی گائیڈ لائن کے مطابق حکومت کے احکامات پر بلا تفریق تمام مذہبی عبادت گاہوں میں کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کاروائی کے دوران چند ایک عبادت گاہوں کو چھوڑ کر تمام مذہبی مقامات سے لاﺅڈ اسپیکروں کو اتر وا لیا گیا ہے۔ جب کہ کچھ مقامات پر بہت کم آواز کے ساتھ لاﺅڈ اسپیکر اندرونی حصوں میں استعمال کئے جا رہے ہیں۔ وہیںدیوبند کے کوتوالی انچارج صوبے سنگھ کا کہنا ہے کہ تمام مقامی عبادت گاہوں کے ذمہ داران کی ایک میٹنگ طلب کر کے انہیں سپریم کورٹ کی رولنگ سے آگاہ کیا،میٹنگ کے دوران کوتوالی انچارج نے ذمہ داران کو بتایا کہ مقامی انتظامیہ حکومت کے احکامات کے بعد مذکورہ کاروائی کر رہی ہے۔ میٹنگ کے دوران ہی کچھ ذمہ داران نے یہ سوال کیا کہ سڑکوں پر بہت تیز آوازوں کے ساتھ ڈی جے چلائے جا رہے ہیں، انتظامیہ نے ان کے خلاف کیا کاروائی کی ہے؟ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر یہ ڈی جے طے شدہ ضابطوں کے خلاف چلائے جا رہے ہیں، اسلئے ان کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔ انتظامیہ نے اس طرح کے واقعات کی جانچ کرنے اور کاروائی کئے جانے کی یقین دہانی کرائی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر