دیوبند کے محلہ خانقاہ میں واقع ثنا کالونی کے باشندوں نے ایس ڈی ایم دیوبند کے توسط سے ایک تحریر ڈی ایم سہارنپور اور کمشنر کو بھیجی ہے۔ تحریر میں کہا گیا ہے کہ ثنا کالونی سے ہوگر گذرنے والی دیوبند -رڑکی ریلوے لائن تعمیر ہونے کی وجہ سے ریلوے لائن کے برابر میں ان کے مکانات نشیب میں چلے گئے ہیں، جس کی وجہ سے گھروں کے دروازے تقریباً بند ہو گئے ہیں اور آمد و رفت کا راستہ بھی ختم ہو گیا ہے۔
تحریر میں کہا گیا ہے کہ اس بستی کے تمام مکان غریبوں کے ہیں، ان کے پاس ان مکانوں کے مالکانہ حقوق اور زمین کے کاغذات ہیں ،اس کے علاوہ وہ میونسپل بورڈ کو ہاﺅس ٹیکس اور واٹر ٹیکس ادا کررہے ہیں لیکن ریلوے لائن کی تعمیر کی وجہ سے ان کے مکانات نشیب میں چلے جانے کی وجہ سے جہاں ان کے گھروں کے دروازے تقریباً بند ہو گئے ہیں وہیں آمد و رفت کا راستہ بھی ختم ہو گیا ہے۔ ثنا کالونی کے باشندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے مکانوں کے دروازے کھلوائے جائیں اور آمد و رفت کے لئے راستہ بھی دیا جائے۔ ثنا کالونی کے باشندوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی انہوں نے اس مسئلہ سے متعلق اعلی افسران اور ایس ڈی ایم کو تحریر دی تھی، اس وقت افسران نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ مکانوں کے دروازے کھلوائے جائیں گے اور آمد ورفت کے لئے راستہ بھی مہیا کرایا جائے گالیکن تقریباً ایک سال کا عرصہ گذرنے کے بعد بھی مذکورہ مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکل پایا ہے بلکہ اکثر ریلوے ملازمین یہاں آکر انہیں تنگ کرتے ہیں اور باقی ماندہ راستہ کو بھی بند کرنے کی دھمکی دیتے ہیں۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ زمین اتر پردیش کی حکومت سے خریدی ہے اور پورا معاوضہ بھی ادا کر دیا ہے۔
تحریر دینے والوں نے اعلی افسران سے اپیل کی ہے کہ ثنا کالونی میں واقع مکانوں کے بند دروازوں کو کھلوایا جائے ،بصورت دیگر غریب لوگوں کو اپنے گھروں میں رہنا مشکل ہو جائے گا۔ تحریر دینے والوں میں نور حسن، محمد ابرار، محمد نسیم، اسرار، نسیم الدین، نور محمد، نوشاد، ریحانہ، بنی حسن، عباد اللہ، طاہر حسن، نستعین، محمد بنی حسن، شوقین، وسیم حسن، محمد دلشاد، ساجد، آفتاب، محمد واجد، انجم اور کالونی کے دیگر باشندے موجود رہے۔
0 Comments