Latest News

جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ کے کارکن مولانا شمشاد احمد رشیدی کی وفات، علمی حلقوں کی فضاء مغموم۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ کے شعبہ مطبخ کے معاون نگراں مولاناشمشاداحمدرشیدی کا رات شب کے نو بجے مختصرسی علالت کے بعد انتقال ہوگیا ، اناللہ واناالیہ راجعون۔مولانا مرحوم کی عمر کم وبیش پچاس سال تھی ، وہ جامعہ اشرف العلوم کے سن 1993کے رشیدی فارغین میں شمارہوتے تھے اور گزشتہ سترہ سالوں سے اپنی مادرعلمی کے شعبہ مطبخ میں نیک نامی سے خدمات سرانجام دے رہے تھے ، ان کی وفات کی خبر دینی حلقوں خصوصاً رشیدی برادری رنج والم کیفیت ہے، مرحوم کے لئے ایصال ثواب کرکے دعاءمغفرت کی گئی، مرحوم کے پسماندگان میں تین بیٹے اور دوبیٹیاں ہیں ،آج مرحوم کی نمازجنازہ ان کے آبائی وطن کھیڑہ افغان میں شیخ الحدیث مولانامفتی خالدسیف اللہ نقشبندی گنگوہی نے پڑھائی، جس میں گنگوہ سمیت قرب وجوار کے اہل مدارس نے شرکت کی اور ان کے پسماندگان سے اظہارتعزیت کیا، دریں اثنا جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ کے مدیروشیخ الحدیث مفتی خالدسیف اللہ نقشبندی نے مولانا شمشاد احمد رشیدی کی وفات پر اپنے رنج وغم کا اظہارکیا ہے، انہوں نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ مولانا مرحوم بڑے متحرک فعال اور مخلصانہ خدمات انجام دینے والے ہمارے ایک وفادارسپاہی تھے ، انہوں نے ادارہ کے بہت سارے شعبوں میں حصہ لیا اور دیرینہ رفیق بن کرکام کرتے رہے،ان کی وفات سے ادارہ اپنے ایک محنتی کارکن سے محروم ہوگیا ہے، اللہ پاک ان کے درجات بلند فرمائیں۔
اس موقع پر جامعہ کے نائب مہتمم مولاناقاری عبید الرحمان قاسمی، مدرسین حدیث مفتی محمداحسان رشیدی، مولاناقاری محمدصابرقاسمی، مفتی محمد ساجد کھجناوری، مولانامحمدحذیفہ مکی، مولاناابوالحسن مظاہری، قاری محمدطالب ہریانوی، مدرسہ کاشف العلوم چھٹمل پور کے موقراساتذہ مولانامحمدناظم قاسمی، مولانا اشتیاق احمد قاسمی، مولانامحمدیونس قاسمی، جبکہ جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ کے درجنوں اساتذہ وطلبہ اورکارکنان بھی موجودرہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر