Latest News

نیا سال عہد واحتساب نہ کہ رسم ورواج: مفتی ارشد فاروقی.

دیوبند: سمیر چودھری۔
نئے سال کا حساب سورج اور چاند سے ہوتاہے، سورج اور چاند حساب سے چلتے ہیں، قرآن نے بتایا سال قمری ہو یا شمسی دونوں انسانوں کے لئے اہمیت رکھتے ہیں اور اسلام کے بہت سارے احکامات کا تعلق ان ہی سے ہے۔

ان خیالات کااظہار فتویٰ آن موبائل سروس دیوبند کے چیئرمین مفتی محمد ارشد فاروقی نے اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ عیسوی سال کاآغاز جنوری سے ہوتاہے اورہرانسان کااحساس جداگانہ ہوتاہے۔ عقل مند سوچتا ہے کہ زندگی کا ایک سال بیت گیا ہم نے کیا کھویا کیا پایا اوراب آئندہ کی منصوبہ بندی کرتا ہے جب کہ کچھ لوگ اس موقع کو لہو لعب میں گزارتے ہیں اورایک بوڑھے انسان کا مجسمہ بناکر ۳۱ دسمبر کی رات بارہ بجے دےا جلا دیتے ہیں اورخیال کرتے ہیں کہ پورے سال کی نحوست ختم ہوگئی ۔یہ خرافات اورفرسودہ خیالات کے سوا کچھ نہیں اس سے گریز ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح سال نو کی مبارک باد دی جاتی ہے جب کہ انسان کی زندگی کا ہرلمحہ نیا اورنعمت قابل قدر ہے اسی لیے ہرصبح کو بیدار ہوتے ہی رب کا شکر ادا کرنے کا حکم ہے جس میں سال نو کی صبح بھی داخل ہے ۔انہوں نے کہا کہ زندگی کا ہرلمحہ اہم ہے اس کاصحیح استعمال اسے قیمتی بنادیتا ہے ۔ اس لیے وقت جیسی نعمت کو رسم ورواج اور کھیل کود غیر ضروری امور میں ضائع کرنے سے بچانا چاہیے اورملک وملت کی ترقی کے لئے استعمال کرنا چاہئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر