دیوبند: سمیر چودھری۔
دیوبند کے قریبی قصبہ ناگل میں اسٹیٹ ہائی وے پر سنیچر کی صبح ایک دردناک حادثہ پیش آنے کے باعث تین لوگوں کی دردناک موت واقع ہو گئی جبکہ آدھا درجن سے زائد افراد شدید طور پر زخمی ہیں، جنہیں علاج کے لئے ضلع اسپتال بھیجا گیا ہے۔
تفصیل کے مطابق ہفتہ کی صبح بجری سے بھرے ڈمپر نے ناگل بس اسٹینڈ پر سڑک کنارے بس کی انتظار میں کھڑی سواریوں کو کچل ڈالا، جس سے موقع پر افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی۔حادثہ میں دو طالب علموں سمیت تین لوگوں کی موقع پر ہی دردناک موت ہو گئی اور متعدد افراد شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ اس حادثہ میں جین پور گاﺅں کا 17سالہ طالب علم لکّی ولد تیندر اور ناگل کے بڈولی روڑ پر رہنے والا 20سالہ طالب علم نعمان ولد نوشاد اور ایک دیگر مسافر کی ٹرک کے نیچے کچل جانے سے موت ہو گئی ، تیسرے شخص کی ابھی پہچان نہیں ہو پائی ہے۔ مرنے والے نوجوان نعمان اور لکی ٹیوشن پڑھ کر واپس آئے تھے۔ اس حادثہ میں ان کے ساتھی طالب علم گلبہار ولد غیور باشندہ سیلم پور، منوہر پور گاﺅں کا باشندہ سمت ولد رشی پال شدید طور سے زخمی ہوئے ہیں، جنہیں ہائر سینٹر ریفر کیا گیا ہے۔ حادثہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے تمام زخمیوں کو اسپتال بھیجا۔ حادثہ کے بعد لوگوں کا ہجوم موقع پر جمع ہو گیا جس نے ٹرک کے ڈرائیور کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس حادثہ سے شدید ناراض لوگوں نے سروس روڑ پر جام لگا دیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اسٹیٹ ہائی وے اتھارٹی کے افسران کو موقع پر بلایا جائے اور حادثہ والے مقام پر انڈر پاس یا اوور برج تعمیر کرایا جائے۔ اس کے علاوہ کان کنی سے بھرے ڈمپروں اور ٹرکوں سے مسلسل رونما ہونے والے حادثات سے لوگوں میں شدید ناراضگی ہے۔
تھانہ انچارج کسم بھاٹی حادثے کی وجہ سے ناراض لوگوں کو سمجھانے میں لگی ہوئی ہےں۔ پولیس نے ٹرک کے ڈرائیور کو حراست میں لیکر ضروری قانونی کاروائی شروع کر دی ہے۔ حادثہ سے متعلق ایس پی دیہات ساگر جین نے بتایا کہ مظفر نگر سہارنپور اسٹیٹ ہائی وے پر واقع ناگل بس اسٹینڈ پر بس کے انتظار میں کھڑے مسافروں کو ایک تیز رفتار بے قابو ٹرک نے کچل دیا ہے، جس کے سبب تین لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم کروایا جا رہا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ حادثہ سے متعلق مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں اور ڈرائیور کو حراست میں لیکر ضروری قانونی کاروائی کی جا رہی ہے۔
....................
سڑک حادثہ میں دو نوجوانوں کی دردناک موت۔
دوسری جانب، دیوبند میں دو موٹر سائیکلوں کی آمنے سامنے سے شدید ٹکر ہو جانے کے نتیجہ میں بائک سوار دو نوجوانوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس حادثہ کی وجہ سے دیوبند گنگوہ روڑ پر کافی دیر تک جام لگا رہا۔ پولیس نے دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو پہلے دیوبند کے سرکاری اسپتال بھیجا بعد ازاں ڈاکٹروں کی جانب سے بھی انہیں مردہ قرار دیدئے جانے کے بعد پنچ نامہ بھر کر پوسٹ مارٹم کے لئے سہارنپور بھیجا گیا۔ تفصیل کے مطابق دیوبند کے قریبی گاﺅں طیب پور کا باشندہ جونی ولد خلاسی کسی کام سے بھائیلہ جا رہا تھا، اسی طرح تھانہ تیتروں کا ایک نوجوان ساگر ولد پردیپ بھی کسی کام سے بذریعہ بائک دیوبند آرہا تھا لیکن جب یہ دونوں نوجوان اپنی اپنی بائک سے کھجوری گاﺅں کے قریب پہنچے تو دونوں تیز رفتار بائک آمنے سامنے سے زبردست طریقہ سے ٹکرا گئیں۔ ٹکر اتنی زبردست تھی کہ جانی اور ساگر کافی اونچائی تک اچھل کر سڑک پر دور جا گرے ، جس کے سبب دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس حادثہ کے بعد سڑک پر بہت بڑی بھیڑ جمع ہو گئی ،جس کی وجہ سے کافی وقت تک سڑک پر آمد ورفت متاثر رہی۔ اس حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس نے جونی اور ساگر کی لاشوں کو دیوبند کے سرکاری اسپتال پہنچایا اور ڈاکٹروں کی جانب سے ان کی موت کی تصدیق ہونے کے بعد ضروری کاروائی کر کے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے ضلع اسپتال بھیج دیا۔ اس حادثہ کی اطلاع کے بعد دونو ں نوجوانوں کے اہل خانہ دیوبند کے سرکاری اسپتال پہنچ گئے ۔دونوں خاندانوں میں ماتم چھایا ہوا ہے۔
0 Comments