دیوبند: سمیر چودھری۔
آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور کے زیر اہتمام عالمی یوم حقوق اقلیت کے عنوان سے جامعہ رحمت (عربک کالج) گھگھرولی میں ایک پروگرام منعقد ہوا، جس میں اقلیتوں کے حوالہ سے قومی اور بین الاقوامی تناظر میں گفتگو کی کئی۔اس موق پر سکریٹری شعبہ دینی تعلیم آل انڈیا ملی کونسل مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے اپنے خطاب میں اقلیتی حقوق پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کو حاصل حقوق آئینی حقوق ہیں، انکی حفاظت آئین کی حفاظت ہے اور آئین کی حفاظت کا مطلب جمہوریت کی حفاظت ہے کیونکہ جمہوریت ہی سے ملک کی سالمیت اور ترقی برقرار رہے گی لہٰذا اسکے لیے سبھی کو آگے آنا چاہیے ۔
انھوں نے اقلیتی برادریوں کو آئین میں دیئے گئے حقوق کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی آئین کی دفعہ 25 کے تحت سبھی شہریوں کو مذہبی آزادی دی گئی ہے جبکہ دفعہ 30 کے تحت یہاں کی اقلیتوں کو اپنے انداز کے تعلیمی ادارے قائم کرنے اور ان کا انتظام و انصرام چلانے کا بھی پورا حق حاصل ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد ملک کے مسلمانوں پر جس طرح سیاسی، سماجی، اقتصادی، معاشرتی، تہذیبی، تعلیمی، دینی اور لسانی سطح پر حاشیہ پر ڈالنے کی عملی کوشش کی گئی ہے نیز ظلم ، ناانصافی ،حق تلفی ، عدم رواداری اور ملک کے آئین میں انھیں دیئے گئے حقوق کی پامالی کی گئی ہے،وہ بہت تشویش کی بات ہے۔
مولانا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ادارے اور حکومتیں اس دن کو کوئی خاص اہمیت دیتے نظر نہیں آتے ہیں،جبکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت کے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ ہم زمینی سطح پر اقلیتوں کو بیدارکرنے کرنے کے لئے اور مرکزی و صوبائی حکومتوں کو متوجہ کرنے کے لئے اقدامات کریں اور خصوصی طور قوم میں تعلیمی بیداری لائیں تاکہ وہ اپنے حقوق کو پہچانے اور انکے تحفظ کے لئے جدوجہد کریں۔
اس موقع پرمولانا فاروق شیر پور پیلو، قاری مکرم نگلہ، قاری مستقیم کریمی، قاری ریاست کریمی، قاری ثوبان رحمتی، مولانا ارشاد قاسمی، مولانا سالم ندوی، مولانا دلنواز قاسمی، مولانا سلمان قاسمی قاری وسیم رحمتی، قاری اسجد جامعی، قاری ندیم گوگوانی، قاری محمد مصروف رحمتی،حافظ محمد ابرہیم رحمتی، حاجی ظہور وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں علماءطلبہ اور اہل بستی موجودرہے۔
0 Comments