Latest News

حکومت کسانوں کی فصلیں کم قیمت پر خرید رہی ہے، دیوبند پہنچے راکیش ٹکیت نے کہاکہ کسانوں کی کسی بھی وقت احتجاجی تحریک شروع ہوسکتی ہے۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
کسانوں کی بڑی تنظیم بھارتیہ کسان یونین (ٹکیت) کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک گنے کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا ہے۔ اس لیے کسی بھی وقت احتجاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے، اس حوالے سے یونین کی میٹنگوں کاانعقاد کیاجارہاہے۔پیر کو راکیش ٹکیت دیوبند کوتوالی علاقے کے گاو ¿ں انبہٹہ شیخاں میں کسانوں کی میٹنگ میں پہنچے تھے۔ اس دوران انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بجلی اور چکبندی افسروں کی دہشت ہے۔ کسانوں کو ایک بڑی تحریک کے لیے منظم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت چلانے کی پالیسی کسی پارٹی کی نہیں ہے بلکہ اس وقت ملک کو صنعتکار چلا رہے ہیں۔ پچھلی کانگریس حکومت کی طرح چھتیس گڑھ میں جنگلات کاٹ کر صنعتکار گوتم اڈانی کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے اور ایک قبائلی وزیر اعلیٰ بنا کر حکومت خود قبائلیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا کام کر رہی ہے، جو قابل مذمت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ٹکیٹ نے کہا کہ ملک میں ایم ایس پی گارنٹی قانون ایک بڑا سوال ہے۔ اگر یہ مل جائے تو کسانوں کو کچھ فائدہ مل سکتا ہے، کیونکہ بہار سے لے کر اتر پردیش تک فصلیں کم قیمت پر خریدی جاتی ہیں۔ 22 جنوری کو ایودھیا میں ہونے والی رام مندر تقریب کے دعوت نامے کے بارے میں پوچھے جانے پر راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگر یہ دعوت دینا مندر کمیٹی کے ہاتھ میں ہے تو انہیں دعوت نامہ مل جائے گا۔اگر یہ کام بھی بی جے پی کے ہاتھ میںتو پھر انہیں نہیں بلایاجائے گا۔ میٹنگ کی صدارت آس محمد تیاگی نے کی اور نظامت سچن کمار نے کی۔اس موقع پر ضلع صدر راجپال سنگھ، تحصیل صدر چودھری پہل سنگھ، منڈل صدر نوین راٹھی، بلاک صدر للت کمار، عثمان ملک، سنجے چودھری، شہزاد اور نواب وغیرہ سمیت بڑی تعداد میں کسان موجودرہے۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر