دیوبند: سمیر چودھری۔
بجلی کارپوریشن کی جانب سے کھمبے لگانے میں کی گئی لاپرواہی کے باعث شہر میں پینے کے پانی کی سپلائی درہم برہم ہوگئی۔ کئی مقامات پر پینے کے پانی کی سپلائی کے پائپ ٹوٹنے سے لوگ دو دن سے پانی کو ترس رہے ہیں۔ اس معاملے میں نگر پالیکا پریشد دیوبند نے ایس ڈی ایم کو ایک مکتوب دے کر بجلی کارپوریشن کے افسران پر بغیر اجازت کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس کے علاوہ نقصان کے لیے ڈھائی لاکھ روپے کے معاوضہ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ خستہ حال بجلی کے کھمبوں کو تبدیل کرنے کا کام بجلی کارپوریشن کر رہا ہے؛ لیکن کارپوریشن کا یہ کام شہر والوں کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ کھمبوں کی تنصیب کے لیے کھودے گئے گڑھوں کی وجہ سے شہر میں کئی مقامات پر پینے کے پانی کی سپلائی کی پائپ لائنیں ٹوٹ گئیں۔ جس کی وجہ سے شہر کے باشندے پانی کی عدم فراہمی سے پریشان ہیں۔
اس معاملے میں بلدیہ کی جانب سے ای او دھیریندر رائے نے ایس ڈی ایم انکور ورما سے کارپوریشن کے ایس ڈی او، جے ای اور ٹھیکیدار کی تحریری شکایت کی ہے۔ میونسپل بورڈ کے صدر وپن گرگ نے کہا کہ بجلی کارپوریشن کے عہدیداروں نے کھمبے لگانے سے پہلے بلدیہ سے کوئی این او سی نہیں لیا،بلکہ بغیر اجازت کام کیا گیا ہے؛ جس کی وجہ سے پانی کی پائپ لائن ٹوٹ گئی ہے، نتیجتاً عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرمت کے کام کے دوران ٹوٹی پائپ لائن کے معاوضے کے طور پر کارپوریشن سے ڈھائی لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ محکمہ پانی کے انچارج محمد عارف نے بتایا کہ محلہ بیرون کوٹلہ، ابوالمعالی، گوجر واڑہ اور دیگر مقامات پر بلدیہ کی پینے کے پانی کی سپلائی کی پائپ لائن ٹوٹ گئی ہیں؛ جس کے باعث سے شہرکے باشندے پانی کی قلت کا شکار ہیں۔
0 Comments