Latest News

گیان واپی کے فیصلہ کو عملی جامہ پہنانے میں عجلت سے کام لیا گیا، مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا شروع ہونے پر آل انڈیا رابطہ مساجد بورڈ کے قومی صدر مولانا عبداللہ ابن القمر الحسینی کاسخت رد عمل۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
آل انڈیا رابطہ مساجد بورڈ کے قومی صدر مولانا عبداللہ ابن القمر الحسینی نے پریس کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ گیان واپی مسجد کامسئلہ گزشتہ طویل مدت سے ایک پیچیدہ مرحلہ سے گزر رہا تھا اور کسی بھی پیچیدہ مسئلہ کو حل کرنے کے تین طریقے ہوتے ہیں: مفاہمت، مصالحت، محاکمہ۔ مفاہمت کا مطلب غلط فہمی کے شکار افراد کو افہام و تفہیم کی کوشش اور ممکن تدبیروں سے حل کرلیا جائے۔ مصالحت کا مطلب ہوتا ہے کہ فریقین میں سے ہر ایک کو اپنے مطالب اور حق سے تھوڑا بہت پیچھے ہٹنے اور دستبردار ہونے کو کہا جائے۔ اس طرح طرفین کا کچھ مطالبہ پورا کرکے اور کچھ سے دست بردار ہو کرکے فریقین کو راضی و مطمئن کرلیا جائے جس کی گنجائش موجودہ حالات میں اب سردست ناممکنات میں سے ہے، جس کے ذمہ دار سابقہ معاملوں کے تناظرمیں فریقین کی قیادت ہے۔ اگر بابری مسجد کے سلسلے میں حوصلے سے کام لیتے تو آج ان دنوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ تیسرا اور آخری طریقہ محاکمہ کا ہے۔ جو مفاہمت اور مصالحت کی کوشش کے بغیر محض قانون اور آئین میں پیش کردہ دلائل کی روشنی میں فیصلہ کرنے کی پابندہے۔ فریقین کو یہ حق ہے کہ اگر مقامی عدالت کے فےصلے پر اطمینان نہ ہو تو صوبائی عدالت جسے ہائی کورٹ کہتے ہیں اس میں اپنی درخواست پر نظر ثانی کے لئے جائے۔لیکن افسوس ہے کہ مقامی انتظامیہ نے عجلت سے کام لیتے ہوئے عمل درآمد کرادیا۔مولانا نے کہاکہ ملک کے امن و امان کو سامنے رکھتے ہوئے مسلمانوں کو کورٹ میں عرضی پےش کرکے جواب کا انتظار کرنا چاہئے اور شریعت نے اسی کا مکلف بھی بنایا ہے۔ لیکن اس کے علاوہ وہ مساجد جس میں نہ تو کوئی رکاوٹ ہے نہ کوئی پیچیدگی اس کو آباد کرنے کی فکر کرنی چاہئے اور جہاں جہاں غیر آباد ویران مساجد ہیں ان کو آباد کرنے کی فکر کرنی چاہئے اور ان کے دستاویزات یکجا کرکے محفوظ کرنے چاہئیں۔ہماری وہ تنظیمیں جن کے پاس افراد ہیں، نیٹ ورک ہے، انہیںبہ عجلت تمام اس کام کو شروع کردینا چاہئے اور مسلمانوں کو چاہئے کہ جہاں جہاں مساجد نہیں ہیں اور وہاں مساجد کی ضرورت ہے یا مساجد نامکمل ہیں ان کی تعمیر اور تکمیل کی فکر کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جو ہم لوگوں کے اختیارات میں ہے ، اسے مضبوطی کے ساتھ کرنا چاہئے اور حالات سازگار ہونے کا انتظار کرنا چاہئے۔ مولانا عبداللہ ابن القمر الحسنی نے کہاکہ ”آل انڈیا رابطہ مساجد بورڈ“ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے ساتھ ساتھ ہے اور ہر طرح کے تعاون کا یقین دلاتا ہے اور اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی طرف سے شائع ہوئے حوصلہ افزا بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کو بھی ملک کی بڑی تنظیموں سے مربوط ہو کر مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر