Latest News

دارالعلوم دیوبند کے بزرگ استاذ مولانا حکیم محمد احمد کی وفات، سرکردہ شخصیات کا اظہار ِرنج و غم، قاسمی قبرستان میں تدفین۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
دارالعلوم دیوبند کے سابق ناظم تعلیمات و بزرگ استاذ مولاناحکیم محمد احمد فیض آبادی کا آج صبح تقریباً نو بجے علالت کے باعث اپنی رہائش گاہ(صغیر کالونی دیوبند) پر انتقال ہوگیاہے، وہ گزشتہ کچھ عرصہ سے سخت علیل تھے، تقریباً 87 سال کی عمر میں انہوں نے داعی ¿ اجل کو لبیک کہا۔اناللہ و انا الیہ راجعون۔ ان کے انتقال کی خبرسے علمی حلقوں کی فضا سوگوار ہوگئی، مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی و صدر جمعیة علماءہند مولانا سید ارشد مدنی سمیت سرکردہ شخصیات، علماء تلامذہ اور طلبہ نے رہائش گاہ پر پہنچ کر تعزیت مسنونہ پیش کی۔ 
نماز جنازہ بعد نماز عصر احاطہ مولسری میں مولانا سید ارشد مدنی نے ادا کرائی، بعد ازیں قاسمی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ مرحوم مولاناحکیم محمد احمد کے انتقال کی خبر جیسے ہی سوشل میڈیا کے توسط سے عام ہوئی تو ان کے شاگردوں اورعلماءو طلبہ کے علاوہ ذمہ داران دارالعلوم دیوبند نے گہرے رنج و الم کا اظہار کیا۔ مرحوم نے طویل مدت (تقریباً 35 سال) تک دارالعلوم دیوبند جیسی عظیم دینی دانش گاہ میں درس حدیث دینے کے ساتھ نباض شناسی اور حکمت کے ذریعہ قوم و ملت کی بے لوث خدمات انجام دی ہیں۔
مرحوم متعدد خصوصیات کی حامل شخصیت کے مالک تھے، اصول پسندی اور وقت کی پابندی ان کی شناخت تھی، پوری زندگی سادگی کے ساتھ گزاری، مرحوم کا شمار بارعب اساتذہ میں ہوتا تھا، حالانکہ طلبہ کے ساتھ نہایت ہمدردانہ اور مشفقانہ رویہ رکھتے تھے۔ مرحوم نے دارالعلوم دیوبند سے قبل مدرسہ فرقانیہ گونڈہ اور مدرسہ شاہی مرادآباد سمیت متعدد دینی اداروں میں تدریسی خدمات انجام دی۔تدریس کے ساتھ تعلیمات، درالاقامہ، عظمت شفاخانہ سمیت متعدد ذمہ داریاں بھی بخوبی انجام دی۔ مرحوم ماہر طب تھے اور اللہ تعالیٰ نے آپ کے ہاتھ میں شفا رکھی تھی، جس کے سبب نماز عصر بعد مرحوم کی رہائش گاہ پر عوام خواص کا مجمع ہوتا تھا اور نسخے تجویز کراتے تھے۔ ان کے انتقال پر ذمہ داراہ دارالعلوم دیوبند کے علاوہ سرکردہ شخصیات نے گہرے رنج و الم کااظہار کیا، متعدد مدارس و مکاتب میں قرآن خوانی کرکے دعاءایصال ثواب کا اہتمام بھی کیاگیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر