Latest News

رمضان المبارک کی ۲۹ویں شب میں دیوبند میں دعاء کے لیے پہنچا ہزاروں فرزندانِ توحید کا جم غفیر، مساجد میں نماز تراویح میں تکمیل قرآنِ پاک کے بعد نامور علماء کرام نے کرائی دعاء۔

دیوبند: سمیرچودھری۔
رمضان المبارک کے اختتام کے ساتھ ساتھ دیوبند کی بڑی مساجد میں بھی کلام پاک کی تکمیل ہوگئی، دارالعلوم کی مسجد رشید میں جمعیۃ علماء ہندکے قائد مولانا سیداسعد محمود مدنی کے بیٹے مولانا حسین احمد مدنی نے تراویح میں کلام اللہ کی تکمیل کی، دارالعلوم کی قدیم مسجد میں مولانا ازہد مدنی اور مرکزی جامع مسجد میں امروہہ جامع مسجد کے استاذ حدیث اور مقبول عالم دین مفتی سید عفان منصورپوری نے 29ویں شب میں تکمیل کلام اللہ کے بعد شب قدر، چاندرات کی فضیلت اور عید کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی، مسجد رشید اور جامع مسجد میں ختم کے موقع پر دیوبند کے قرب وجوار سے آئے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، دیوبند کی گلیاں، بازار، شام سے ہی بھیڑ کے سبب بھر کر چل رہی تھیں، مسجد رشید کے سامنے واقع جامعہ طبیہ کے میدان میں باہر سے آنے والی گاڑیوں کی قطاریں تھیں، دعاء میں شرکت کے لئے لوگ جوق درجوق چلے آرہے تھے۔ 
جامع مسجد میں اپنے ختم کلام اللہ کے موقع پر جامع مسجد امروہہ کے استاد مفتی عفان منصور پوری نے مومن کی شان پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ کا مقرب بندوہ وہ ہے جو اپنے دل کو نرم رکھے، اپنے دل میں دوسروں کے لئے محبت رکھنا اور آپس میں اتحاداور اتفاق قائم کرنے کی غرض سے کوشش کرتا ہے وہ اللہ کا محبوب بندہ بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں جس تربیتی کورس اور دینی و ایمانی ٹریننگ سے اھل ایمان گزرتے ھیں اس کے اثرات سال بھر مسلمانوں کی زندگی میں نمایاں رھنے چاھئیں ، قرآن کی تلاوت کا معمول اور آیات قرآنیہ کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کا شوق اھل ایمان کے لئے ضروری ھے۔ اس وقت امت مسلمہ کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اپنے اور اپنی نئی نسلوں کے دین و ایمان کے تحفظ کا ھے اسلئے بچوں کو قرآن پاک کی تعلیم دینا اور دین کے بنیادی عقائد و مسائل سے واقف کرنا والدین کا سب سے اہم فریضہ ھے اس سلسلہ میں علاقائی اعتبار سے دینی ۔کاتب کے نظام کو مستحکم کرکے ھرمسلم گھرانے کو اس سے جوڑنے کی فکر کرنی ھوگی ، ارتداد کے واقعات پر قدغن انہی اقدامات سے لگائی جاسکتی ھے۔
مفتی عفان منصور پوری نے کہا کہ نوجوان قوم کا قیمتی سرمایہ ھیں، ان کا راہ راستہ پر گامزن ھونا، اپنی صلاحیتوں کا صحیح استعمال کرنا کسی بھی قوم کے مستقبل کی کامیابی کی ضمانت ھوتی ھے ۔ مجمع میں موجود نوجوانوں نے نمازوں کی پابندی ، تلاوت اور گناہوں سے حتی الإمكان بچنے کا عہد کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کی صورتحال سینے میں دل رکھنے والے ھر شخص کے لئے انتہائی تکلیف کا باعث ھے ، ظالم و جابر طاقتیں بے گناہوں کے خون سے ھولی کھیل رھی ھیں اور دنیا خاموش تماشائی بنی ھوئی ھے، امن عالم کے علمبردار ھونے کا دعوا کرنے والی طاقتیں ظالموں کے شانہ بشانہ شریک ھیں ان حالات میں ایمانی اخوت کا مظاھرہ کرتے ھوئے ھمیں اھل فلسطین کے درد کو اپنا درد تصور کرنا اور حتی المقدور ان کی مدد اور دعاؤں کا اھتمام ھمارا ایمانی فریضہ ھے۔ اس دوران مفتی عفان منصور پوری نے رقت آمیز دعا کرائی۔

مسجد رشید میں ختم کلام اللہ کے موقع پر صدر جمعیت علماء ہند مولانا محمود مدنی نے کہا کہ قرآن اور رمضان کا رشتہ بہت مضبوط ہے اللہ نے قرآن کریم کو رمضان المبارک کے مہینہ میں آسمان دنیا سے زمین پر اتارا، انہوں نے کہا کہ کلام اللہ کو مکمل کرنے کے لئے اللہ نے ایک رات اس ماہ میں ایسی بھی رکھی جس کی عبادت 80 ہزار سال عبادت کے برابر ہے،اس رات میں اللہ نے کلام اللہ کو مکمل کیا،اور امت مسلمہ کے سہولیت کے لئے اللہ نے اس رات کی نشان دہی کرتے ہوئے اس کو رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں رکھا،اللہ کے بندے طاق راتوں میں جاگ کر اگر عبادت کریں گے تو انہیں اللہ نے بخش نے کا وعدہ کیا ہے،مولانا مدنی نے کہا کہ رمضان المبارک کی ۰۳ ویں شب جو چاند رات کی کہلاتی ہے یہ یوم الانعام کہلاتی ہے اس رات میں اللہ اپنے ان بندوں کو جنہوں نے رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے بعد روزہ رکھے راتوں کو اللہ کی یاد میں گزارا اور طاق راتوں میں شب بیداری کی ان لوگوں کے لئے یہ رات انعام کی رات ہے، اس رات کو بھی جاگ کرعبادت کرنا اور اللہ کے یہاں سے انعام لینا نیک بندوں کی عادت میں شمار ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسولؐ سے محبت ایمان کی نشانی ہے جس کو اللہ سے محبت ہوگی اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اللہ کے رسول سے بھی محبت کرے۔انہوں نے کہا کائنات میں ایک ہی شخصیت ایسی گزری ہے جس نے اپنی زندگی کے مقصد کو پورا کیا ہے اور وہ ہے اللہ کے رسول کہ جنہوں نے اپنی زندگی کے مقصد کو پورا کیا ہے۔انہونے کہا کہ ایمان والوں پر اللہ کے رسول کا حق اپنی جان سے زیادہ ہے۔
مولانا محمود مدنی نے کہا کہ رسول سے محبت کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوگا اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنی زندگی میں اللہ کے رسول کی محبت کو ظاہری اور باطنی طورپر پیوست کرے۔
چھتہ مسجد میں خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ اللہ کی قربت حاصل کرنے میں چندچیزوں کی ضرورت پڑتی ہے جب تک یہ چیزیں نہ ہوں قربت ِ خداوندی حاصل نہیں ہوسکتی (۱) ذکر اللہ۔ (۲) رزقِ حلال۔ تلاوت ِ کلام اللہ اور اپنے آپ کو گناہوں سے محفوظ کرنا، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی دعا اور عبادت مقبول نہیں ہوسکتی جب تک کہ انسان اکل حلال پر قائم نہ رہے، ایک لقمہ بھی اگر حرام چلا گیا تو چالیس دن تک اس کی عبادتیں اور نیکیاں اس کے کسی کام آنے والی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ حلال کمائی کرنے والے اللہ کے یہاں پسندیدہ بندوں میں شمار ہوتے ہیں اور اللہ کے یہاں ان کی فوری طور پرسنوائی بھی ہوتی ہے، مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ذکر اللہ کے ذریعہ اپنے دلوں کو زندہ رکھو اور اللہ کی طرف متوجہ رہو جس دل میں ذکر اللہ نہیں ہوتا وہ دل مردار کی طرح ہوتا ہے، ذکر اللہ سے دل زندہ رہتا ہے، انھوں نے کہا کہ اپنے آپ کو گناہ سے محفوظ کرنا اپنے آپ کو برائی سے بچانا عبادت میں شمار ہوتا ہے۔ اللہ کی قربت حاصل کرنے میں انسان کو تھوڑی سی محنت کی ضرورت ہے اگر وہ ان چیزوں پر توجہ کرلے تو اللہ کے یہاں وہ مقرب بندہ بن جائے گا۔ اس دوران ملک میں امن وامان اور ہندوستانی عوام کی جان ومال کی حفاظت کے سلسلہ میں دعاء کرائی گئی، مسجد رشید اور چھتہ مسجد میں جم غفیر نے دعاء میں شرکت کی، اس دوران دیوبند کے تاجران کی دوکانیں صبح سحری تک کھلی رہیں اور لوگ خرید و فروخت کرتے نظر آئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر