دیوبند: سمیرچودھری۔
مدرسہ شمس العلوم ٹنڈھیڑہ کے مہتمم اور سابق رکن اسمبلی مولانا جمیل احمد قاسمی کی والدہ کا آج علالت کے باعث رشی کیش اسپتال میں انتقال ہوگیا ہے۔ ان کے انتقال کی خبر سے علماء وسرکرہ شخصیات نے مولانا کے آبائی موضع ظہیر پور پہنچ کرنماز جنازہ میں شرکت کی اور تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے مرحومہ کے انتقال پر گہرے افسوس کااظہار کیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق مولاناجمیل قاسمی کی والدہ نورجہاں (93) گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھیں، ان کا علاج ہریدوار کے رشی کیش میں چل رہاتھا، جہاں جمعہ کی صبح تقریباً ساڑھے نوبجے ان کاانتقال ہوگیا۔ مرحومہ انتہائی نیک سیرت، صوم و صلوٰةکی پابند، دیندار اور غریب پرورخاتون تھیں، جنہوں نے اپنے بچوں کی دینی ماحول میں تربیت کی، مرحومہ کے تینوں بیٹے بشمول مولانا جمیل قاسمی حافظ قرآن ہیں۔ مرحومہ نے اپنی ساری زندگی خدمت خلق اور خواتین و بچوں کی تربیت سازی میں گزاری ہے۔ ان کے انتقال پر نامور علماء وسردہ شخصیات نے دیوبند علاقہ کے گاوں ظہیر پور پہنچ کرتعزیت مسنونہ پیش کی اور متعدد مدارس و مکاتب میں قرآن خوانی کرکے مرحومہ لئے دعاء ایصال ثواب کا اہتمام کیاگیا۔
نماز جنازہ بعد نماز عصر دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث مولانا محمد ایوب قاسمی نے اداکرائی، بعدازیں آبائی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ نماز جنازہ میں دارالعلوم دیوبند کے استاذ مولان خضر محمد کشمیری، مولانامنیر الدین قاسمی، مولانازکریا، مولانانظر محمد، مفتی بن یامین، مفتی اقبال اور مولانا اسجد قاسمی سمیت کثیر تعدد میں علما، سماجی و سیاسی شخصیات اور علاقہ کے لوگوں نے شرکت کی۔
0 Comments